چھ سالہ بیٹی کو بیچنے والی جنوبی افریقی ماں کو عمر قید کی سزا
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
جنوبی افریقہ کی ایک عدالت نے ایک ماں اور اس کے دو ساتھیوں کو چھ سالہ بیٹی کی خرید و فروخت کے جرم میں عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔ یہ دل دہلا دینے والا واقعہ گزشتہ سال منظر عام پر آیا تھا جب مغربی کیپ کے ایک چھوٹے سے قصبے سے جو شلین اسمتھ نامی بچی اچانک لاپتا ہو گئی تھی۔ عدالتی کارروائی کے مطابق، کَیلی اسمتھ، اس کا بوائے فرینڈ جیکوئن اپولِس اور ان کا دوست اسٹیوینو وین رِہن، تینوں نے مل کر بچی کو اغوا کیا اور پھر اسے ایک روایتی عامل (سانگوما) کو فروخت کر دیا۔ گواہوں میں سے ایک نے عدالت کو بتایا کہ کَیلی اسمتھ نے اسے خود اعتراف کیا تھا کہ اس نے اپنی بیٹی کو بیس ہزار رینڈ (تقریباً ایک لاکھ روپے) میں ایک سانگوما کو اس لیے بیچا کہ اسے بچی کی “آنکھیں اور جلد” درکار تھیں۔
عدالت نے قرار دیا کہ مجرموں کا منشیات کا استعمال کوئی جواز نہیں بن سکتا۔ عدالت کے معزز جج نیتھن اریسمس نے فیصلے کے موقع پر کہا میں ان افراد میں کوئی ایسی بات نہیں دیکھ پایا جو ان کے حق میں ہو یا ان کے لیے نرم سزا کا باعث بنے۔ اس گھناؤنے جرم کے لیے سب سے سخت سزا ہی دی جا سکتی ہے۔”
جو شلین اسمتھ کو اب تک تلاش نہیں کیا جا سکا، حالانکہ پولیس نے اس کی تلاش کے لیے بھرپور کوششیں کیں۔ ملک بھر میں اس واقعے پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا جا رہا ہے، اور عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ بچی کو جلد از جلد بازیاب کرایا جائے اور اس جیسے جرائم کو روکنے کے لیے مزید سخت اقدامات کیے جائیں۔