جنوبی افریقہ کی پارلیمنٹ نے متنازعہ بجٹ بل منظور کرلیا
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
کیپ ٹاؤن میں ہونے والے ایک اہم اجلاس کے دوران جنوبی افریقہ کی قومی اسمبلی نے دو ہزار پچیس اور دو ہزار چھببیس کے حکومتی اخراجات سے متعلق متنازعہ بل کثرت رائے سے منظور کرلیا۔ یہ اجلاس کیپ ٹاؤن انٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں منعقد ہوا جہاں بجٹ سے متعلق اسٹینڈنگ کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی، مختلف محکموں کے بجٹ پر بحث ہوئی اور بل کی دوسری ریڈنگ کی گئی جو کہ منظوری کے لیے آخری مرحلہ تھا۔ چار سو رکنی ایوان میں بل کی منظوری کے لیے دو سو ایک ووٹ درکار تھے۔ ووٹنگ کے دوران دو سو باسٹھ ارکان نے بل کے حق میں ووٹ دیا، جب کہ نوے ارکان نے مخالفت کی۔ کسی رکن نے غیر جانبداری اختیار نہیں کی۔ بل کی حمایت کرنے والی جماعتوں میں افریقی نیشنل کانگریس، ڈیموکریٹک الائنس، افریکن کرسچن ڈیموکریٹک پارٹی، انکاتھا فریڈم پارٹی، ایکشن سا، بوسا، رائز مزانسی، یو ڈی ایم، فریڈم فرنٹ پلس، پیٹریاٹک الائنس، ال جماعۃ، پی اے سی اور گُڈ پارٹی شامل تھیں۔
بل کی مخالفت کرنے والوں میں ایم کے پارٹی، اقتصادی آزادی کے علمبردار، اے ٹی ایم، نیشنل کلرڈ کانگریس اور یونائیٹڈ افریقن ٹرانسفارمیشن شامل تھے۔ اجلاس کے دوران ایک دلچسپ صورتِ حال اُس وقت پیدا ہوئی جب ال جماعۃ کے رہنما گنیف ہینڈرکس نے دعویٰ کیا کہ اُن کی جماعت کے دونوں ارکان نے ووٹ دیا، مگر بعد میں واضح ہوا کہ وہ ایوان میں اکیلے موجود تھے۔ اس پر اُنہوں نے وضاحت دی کہ شاید دوسرے رکن بیت الخلا میں پھنس گئے ہوں۔ ای ایف ایف کے رکن مارشل دلامینی نے اس پر اعتراض کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ گنیف ہینڈرکس کو اخلاقی کمیٹی کے سپرد کیا جائے، تاہم ڈپٹی اسپیکر انیلی لوٹریٹ نے کہا کہ بغیر کسی باضابطہ کارروائی کے کسی رکن پر جھوٹ بولنے کا الزام لگانا ایوان کے قواعد کی خلاف ورزی ہے۔ ای ایف ایف نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے الزام لگایا کہ قومی بجٹ کو حکومتِ اتحاد میں سیاسی لڑائیوں کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ پارٹی کی رکن اومفیلے ماوٹوے نے کہا کہ حکومت میں شامل نگران قوتیں، بالخصوص ہیلن زیلے، بجٹ کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہیں۔
اس سے قبل ڈیموکریٹک الائنس نے دھمکی دی تھی کہ وہ بل کی مخالفت کرے گا اگر صدر سیرل رمافوسا نے سابق وزیر اعلیٰ تعلیم نوبھولے نکابانے کے خلاف کارروائی نہ کی، جن پر سیٹا بورڈ میں تقرریوں سے متعلق پارلیمنٹ کو گمراہ کرنے کا الزام تھا۔ صدر نے نکابانے کو برطرف کر کے اُن کی جگہ بوٹی مانامیلا کو وزیر اور نوموسا ڈوبے نکیوبے کو نائب وزیر مقرر کر دیا، جس کے بعد ڈیموکریٹک الائنس نے بل کی حمایت کا اعلان کیا۔ ڈپٹی اسپیکر نے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بل دو سو باسٹھ ووٹوں سے منظور ہوگیا ہے اور کسی بھی رکن نے غیر جانبداری کا مظاہرہ نہیں کیا۔ بل کو اب ایوان بالا میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔