اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

سوویت یونین کا کرہ ارض پر انسانی تاریخ کا سب سے طاقتور “سار بم” کا تجربہ

Nuclear Attack

سوویت یونین کا کرہ ارض پر انسانی تاریخ کا سب سے طاقتور “سار بم” کا تجربہ

ماسکو  (صداۓ روس)
انسانی تاریخ میں سب سے طاقتور ایٹمی تجربہ ۳۰ اکتوبر ۱۹۶۱ کو سوویت یونین نے کیا، جب “سار بم” کو آرکٹک علاقے نووایا زیملیا کے قریب فضاء میں دھماکے سے اڑایا گیا۔ یہ بم ہائیڈروجن بم تھا جس کی طاقت کا اندازہ ۵۰ میگا ٹن ٹی این ٹی کے برابر لگایا گیا — یعنی ہیروشیما پر گرائے گئے ایٹم بم سے تقریباً ۳،۳۰۰ گنا زیادہ تباہ کن۔
یہ بم خاص طور پر سوویت لیڈر نکیتا خروشیف کے حکم پر تیار کیا گیا تھا تاکہ امریکہ کو جوہری دوڑ میں سوویت طاقت کا بھرپور مظاہرہ کیا جا سکے۔ “سار بم” کا مطلب ہی “بادشاہ بم” ہے، جو اس کی بے پناہ تباہی کی علامت ہے۔

دھماکے کے وقت پیدا ہونے والی آگ کے گولے کی لمبائی تقریباً ۸ کلومیٹر تھی، اور روشنی ۱۰۰۰ کلومیٹر دور تک دیکھی گئی۔ دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ زمین میں پیدا ہونے والی زلزلہ نما جھٹکوں کو دنیا بھر کے زلزلہ پیما مراکز نے ریکارڈ کیا۔ یہ بم ایک خاص طور پر تبدیل شدہ ٹی یو-95 بمبار طیارے سے گرایا گیا تھا، اور اسے ۴۰۰۰ میٹر کی بلندی پر دھماکے سے اڑایا گیا تاکہ زیادہ سے زیادہ تباہی کا مظاہرہ ہو سکے لیکن زمین کی سطح پر تابکاری کا پھیلاؤ کم ہو۔ حیران کن طور پر، “سار بم” اپنی مکمل صلاحیت کے ساتھ نہیں استعمال کیا گیا تھا۔ اصل ڈیزائن ۱۰۰ میگا ٹن کا تھا، لیکن تابکاری کے پھیلاؤ کے خدشے کے باعث اسے آدھی طاقت پر محدود کیا گیا۔ اگر مکمل طاقت سے یہ بم پھاڑا جاتا تو ممکنہ طور پر پورے شمالی نصف کرے پر اس کے اثرات مرتب ہوتے۔

یہ تجربہ جہاں سوویت سائنسی قابلیت اور عسکری طاقت کا مظہر تھا، وہیں اس نے دنیا بھر کو ایٹمی ہتھیاروں کی ہولناکی اور تباہ کاری کا سخت احساس بھی دلایا۔ اس کے بعد عالمی سطح پر ایٹمی تجربات پر پابندیوں کی کوششیں تیز ہو گئیں، اور ۱۹۶۳ میں امریکہ، برطانیہ اور سوویت یونین کے درمیان محدود جوہری تجربات کے معاہدے پر دستخط ہوئے۔ “سار بم” آج بھی انسانی تاریخ کا سب سے طاقتور اور تباہ کن ہتھیار مانا جاتا ہے جسے کبھی کسی جنگ میں استعمال نہیں کیا گیا، مگر اس کے سائے نے دنیا کی عسکری و سفارتی تاریخ پر گہرے اثرات ڈالے ہیں۔

Share it :