اسٹار لنک کی عالمی بندش، یوکرینی افواج بھی متاثر
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
ایلون مسک کی سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروس اسٹار لنک جمعرات کے روز ایک عالمی بندش کا شکار ہوگئی، جس سے یوکرین میں موجودہ جنگی محاذ پر انحصار کرنے والے ہزاروں اسٹارلنک ٹرمینلز بھی متاثر ہوئے۔ بین الاقوامی انٹرنیٹ تجزیہ کار ڈگ میڈوری کے مطابق، یہ بندش پاکستانی وقت کے مطابق رات تقریباً 12 بج کر 13 منٹ پر ہوئی۔ سروس کی بحالی میں دو سے ڈھائی گھنٹے لگے۔ ایلون مسک نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر صارفین سے معذرت کی اور کہا سروس جلد بحال ہوجائے گی۔ ہم بندش کی بنیادی وجہ کا مکمل تدارک کریں گے تاکہ مستقبل میں ایسا نہ ہو۔ کمپنی اسپیس ایکس کی جانب سے ایک مختصر بیان میں تصدیق کی گئی کہ اسٹار لنک اس وقت ایک نیٹ ورک بندش کا سامنا کر رہا ہے اور مسئلے کے حل کے لیے فوری اقدامات جاری ہیں۔ یوکرین میں 40 ہزار سے زائد اسٹارلنک ٹرمینلز زیرِ استعمال ہیں، جو نہ صرف افواج کے درمیان رابطے کا ذریعہ ہیں بلکہ اہم انفراسٹرکچر کو بھی سہارا فراہم کرتے ہیں. یوکرینی افواج کے بے پائلٹ نظاموں کے کمانڈر رابرٹ بروودی نے ٹیلیگرام پر بتایا کہ بندش کے دوران دو گھنٹے 30 منٹ تک رابطہ منقطع رہا، تاہم جمعے کی صبح فرنٹ لائن پر مکمل کنیکٹیویٹی بحال کر دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ ایلون مسک اور یوکرینی قیادت کے درمیان تعلقات اکثر کشیدہ رہے ہیں۔ مسک بارہا ماسکو کے ساتھ مذاکرات پر زور دیتے رہے ہیں اور یوکرین کو مغرب کے ساتھ کشیدگی بڑھانے سے باز رہنے کی تلقین کرتے آئے ہیں۔ انہوں نے صدر ولادیمیر زیلنسکی پر تنقید کرتے ہوئے یہاں تک کہا کہ مارشل لاء کے دوران انتخابات نہ کرانے پر انہیں یوکرینی عوام ناپسند کرتے ہیں۔ اس تمام تنقید کے باوجود مسک نے اس سال کے آغاز میں اعلان کیا تھا چاہے میں یوکرین کی پالیسی سے کتنا ہی اختلاف رکھوں، اسٹارلنک یوکرینی افواج کے لیے کبھی بند نہیں کیا جائے گا۔ یہ بندش ایک بار پھر ظاہر کرتی ہے کہ جدید جنگی حکمتِ عملی میں انٹرنیٹ اور سیٹلائٹ رابطے کس حد تک اہم ہو چکے ہیں۔