اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

ڈالر چھوڑ دو، قومی کرنسیوں پر انحصار کرو، بولیویا کے صدر کی عالمی اپیل

Dollar

ڈالر چھوڑ دو، قومی کرنسیوں پر انحصار کرو، بولیویا کے صدر کی عالمی اپیل

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
بولیویا کے صدر لوئس آرس نے دنیا بھر کے ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ امریکی ڈالر پر انحصار ختم کریں اور آپس میں تجارت کے لیے قومی کرنسیوں کو استعمال کریں۔ انہوں نے یہ بات برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں منعقدہ 17ویں برکس سربراہی اجلاس کے موقع پر روسی نشریاتی ادارے آر ٹی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ صدر آرس نے کہا ہمیں دنیا کے ممالک کی حیثیت سے امریکی ڈالر کا استعمال ترک کرنا چاہیے۔ ہم نے اس کی تجویز بھی دی ہے۔ بہتر یہی ہے کہ ہم اپنی کرنسیوں پر بھروسہ کریں یا کم از کم متبادل ادائیگی کے نظام تلاش کریں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بریکس ممالک کے درمیان تجارتی لین دین میں تیسرے فریق کی کرنسیوں سے بچنے کی کوششیں تیز ہو گئی ہیں، خصوصاً اُس وقت سے جب فروری 2022 میں یوکرین جنگ کے بعد مغربی ممالک نے روسی اثاثے منجمد کر دیے تھے، جو زیادہ تر ڈالر اور یورو میں تھے۔

بولیوین صدر نے بریکس کی پالیسیوں کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا ایک نئے طاقتور بلاک — بریکس — اور زوال پذیر پرانے بلاک — امریکہ و یورپ — کے درمیان مقابلہ دیکھ رہی ہے۔ ہم اب اس نظریے کو نہیں مانتے کہ دنیا پر کسی ایک ملک کی بالادستی ہو، انہوں نے امریکہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا آرس نے برکس پارٹنر ملک کا درجہ حاصل کرنے کو بولیویا کے لیے ایک اہم معاشی موقع قرار دیا، جس سے وہ بڑی عالمی منڈیوں تک رسائی حاصل کر سکے گا اور ایک ایسے اتحاد کا حصہ بنے گا جو تمام رکن ممالک کے لیے اقتصادی فائدے لائے گا۔

واضح رہے کہ 2009 میں بننے والا برکس اتحاد اب برازیل، روس، بھارت، چین، جنوبی افریقہ، مصر، متحدہ عرب امارات، ایتھوپیا، انڈونیشیا اور ایران پر مشتمل ہے۔ 2025 کے آغاز میں بولیویا، بیلاروس، ازبکستان، قازقستان، ملیشیا، تھائی لینڈ، یوگنڈا اور ویتنام جیسے کئی ممالک اس بلاک کے “شراکت دار” بن چکے ہیں۔ دوسری طرف، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برکس سے وابستہ ہونے والے ممالک کو سنگین معاشی نتائج کی دھمکی دی ہے۔ انہوں نے پیر کے روز کہا کہ جو بھی ملک برکس کے ساتھ کھڑا ہوگا، اس پر امریکہ 10 فیصد اضافی ٹیکس لگائے گا۔ اس سے قبل فروری میں ٹرمپ نے برکس کو “مردہ” قرار دے کر خبردار کیا تھا کہ جو بھی ملک ڈالر سے کھیلنے کی کوشش کرے گا، اس پر 100 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا۔

اسی روز روس کے وزیر خزانہ انتون سیلیوانوف نے کہا کہ قومی کرنسیوں میں تجارت نے برکس ممالک کو مغربی دباؤ سے آزاد کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے، اور یہ نظام مغربی مالیاتی اداروں کے مقابلے میں زیادہ مستحکم اور خودمختار ثابت ہوا ہے۔ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے گزشتہ برس بتایا تھا کہ روس اپنی 65 فیصد تجارت برکس ممالک کے ساتھ قومی کرنسیوں میں کر رہا ہے، جو مغربی نظام سے علیحدگی کی ایک بڑی پیش رفت ہے۔

Share it :