روسی بینک نے ہزار روبل نوٹ کا نیا ڈیزائن متعارف کرا دیا

Russian currency Russian currency

روسی بینک نے ہزار روبل نوٹ کا نیا ڈیزائن متعارف کرا دیا

ماسکو (صداۓ روس)
روس کے مرکزی بینک نے ہزار روبل کے نوٹ کا نیا بصری ڈیزائن متعارف کرا دیا ہے، جو اس نوٹ کی تاریخ میں چوتھی اپ گریڈیشن ہے۔ یہ تبدیلی نہ صرف نوٹ کی حفاظتی خصوصیات کو بہتر بنانے بلکہ جعلی نوٹوں سے تحفظ اور جدید ٹیکنالوجیز کے استعمال کی طرف ایک قدم ہے۔ جے ایس سی گوزناک کے سی ای او آرکاڈی ٹراچک نے ۲۶ دسمبر کو پریس بریفنگ میں بتایا کہ نوٹ کے ڈیزائن میں فنکارانہ ہم آہنگی کو مرکزی حیثیت دی گئی۔ جدید کاری کی بنیادی وجہ جعلی نوٹوں سے تحفظ ہے، کیونکہ ٹیکنالوجی کی ترقی کے ساتھ فراڈسٹرز زیادہ اعلیٰ معیار کی نقلیں تیار کرنے لگے ہیں۔ اس لیے مرکزی بینک واٹر مارکس کو پیچیدہ بنانے، مائیکرو ٹیکسٹ متعارف کرانے، سیکورٹی تھریڈز، ہولوگرافک سٹرپس، آپٹیکل ایفیکٹس اور ٹیکٹائل عناصر کا استعمال کر رہا ہے۔ ٹراچک نے کہا کہ نوٹوں کی سیکورٹی کے لیے کام مسلسل جاری ہے، خاص طور پر مشین ریڈیبل خصوصیات کو بہتر بنایا جا رہا ہے تاکہ بڑی مقدار میں کیش اور اے ٹی ایم ڈیپازٹس کی ہینڈلنگ آسان ہو۔ نئے پانچ ہزار روبل نوٹوں میں سیکورٹی فیچرز کی مکمل سیٹ شناخت کے تقاضوں کو پورا کرتی ہے۔

Russian currency

Advertisement

ڈیزائن کی تبدیلی کی ایک اور وجہ نوٹوں کی پائیداری بڑھانا ہے، خاص طور پر چھوٹے نوٹوں کے لیے۔ کئی ممالک پولیمر مواد سے نوٹ تیار کر رہے ہیں، لیکن روسی مرکزی بینک کے ڈپٹی چیئرمین سرگئی بیلوف کے مطابق روس میں پولیمر نوٹوں کی ضرورت نہیں، کیونکہ یہ کاغذی نوٹوں سے کم محفوظ ہوتے ہیں اور صرف کم مالیت کے نوٹوں کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔

Russian currency

گائیڈار انسٹی ٹیوٹ کے ریسرچ فیلو کیریل چرنوول نے کہا کہ نوٹوں کی تجدید کیش سرکولیشن کے انتظام کی عام پریکٹس ہے۔ مرکزی بینک نوٹ جاری کرتا، سرکولیشن منظم کرتا اور خراب نوٹوں کو واپس لیتا ہے، جو سیکورٹی اپ ڈیٹس اور پائیداری کی وجہ سے کیا جاتا ہے۔ پریزیڈنشنل اکیڈمی کے لیبارٹری ہیڈ الیگزینڈر ابراموف نے نوٹ کیا کہ یہ تبدیلیاں مانیٹری ریفارم نہیں بلکہ پرانی طرز کے نوٹ سرکولیشن میں رہتے ہیں۔ ان کے مطابق اب ایک ہزار روبل نوٹ کی کم از کم تین مختلف ورژن ایک ساتھ سرکولیشن میں ہوں گے۔
یہ اپ گریڈیشن روسی کیش کی سیکورٹی اور جدید کاری کی طرف ایک اہم اقدام ہے، جو ڈیجیٹل ادائیگیوں کے بڑھتے استعمال کے باوجود کیش کی اہمیت کو برقرار رکھتا ہے۔ مرکزی بینک کا یہ قدم جعلی نوٹوں کے بڑھتے چیلنج اور تکنیکی ترقی کے تناظر میں ضروری ہے۔