وہ جنگ جسے دنیا دیکھ رہی ہے مگر سمجھ کم رہی ہے: پوکروسک میں اصل میں ہو کیا رہا ہے؟

Russian military Russian military

وہ جنگ جسے دنیا دیکھ رہی ہے مگر سمجھ کم رہی ہے: پوکروسک میں اصل میں ہو کیا رہا ہے؟

ماسکو(صداۓ روس)
ڈونباس کا اہم صنعتی شہر پوکروسک (جسے روسی زبان میں کراسنوآرمیئسک کہا جاتا ہے) گزشتہ چند دنوں سے عالمی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ بظاہر یہاں روسی پیش قدمی وہی پرانا نقشہ دہراتی دکھائی دیتی ہے: یوکرین کی جانب سے بحران کی تردید، دفاع کو بہت دیر تک تھام کر رکھنے کی کوشش، بے سود جوابی حملے، بروقت انخلا کرنے میں ناکامی، اور آخرکار بھاری جانی نقصان کے بعد پسپائی۔ لیکن اس بار صورتحال محض ایک اور محاذی جھڑپ نہیں ہے—بلکہ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جو 2025 کے اگلے بڑے معرکے کی سمت کا تعین کر سکتا ہے۔ کیف کی حکومت روایتی انداز میں بحران کو کم تر دکھانا چاہتی ہے۔ صدر زیلنسکی کے مشیر میخائل پودولیاک دعویٰ کرتے ہیں کہ “کوئی گھیراؤ نہیں ہوا”، بلکہ یوکرینی خصوصی یونٹ “روس کے گھس کر آنے والے دستوں کو صاف کر رہے ہیں۔” زیلنسکی خود کہتے ہیں کہ ماسکو “پوکروسک کے بیانیے” کو استعمال کر کے اپنے آپ کو کامیاب دکھانا چاہتا ہے۔ اس کے برعکس، روسی صدر ولادیمیر پوتن کا کہنا ہے کہ یوکرینی فوج کوپیانسک اور کراسنوآرمیئسک (پوکروسک) دونوں شہروں میں پھنس چکی ہے۔ مغربی میڈیا کی متعدد رپورٹس بھی اسی نوعیت کی صورتحال بیان کرتی ہیں۔

پوکروسک کی اہمیت
پوکروسک اور اس کے آس پاس کے علاقے – خصوصاً میرنوگراد اور ملحقہ مزدور بستیوں – نے جنگ سے پہلے تقریباً دو لاکھ کی آبادی پر مشتمل ایک بڑا شہری بلاک تشکیل دیا ہوا تھا۔ یہ دونباس میں یوکرین کے زیرِ کنٹرول دوسرا بڑا شہری خطہ ہے، جس کی اہمیت کئی سطحوں پر غیر معمولی ہے۔ جنگ کے ابتدائی برسوں میں پوکروسک جنوبی محاذ کے لیے ایک اہم لاجسٹکس ہب رہا، جہاں ریل اور سڑکوں کا وسیع جال، بڑے گودام، فوجی مراکز، مرمت یونٹس اور فیلڈ اسپتال موجود تھے۔ دونباس کا علاقہ گھنے شہری ڈھانچے پر مشتمل ہے، جہاں جنگ لڑنا انتہائی مشکل ہوتا ہے۔ پوکروسک نے روسی پیش قدمی کو مغرب کی جانب بڑھنے سے روکے رکھا۔ اس کے مقابلے میں چھوٹے قصبے ویلیکایا نووسیلکا کی فتح نے روسی فوج کو نسبتاً کھلے علاقوں تک رسائی دی، جہاں پیش قدمی تیز تھی۔ پوکروسک ایک بلند مقام پر واقع ہے اور اس کے بعد مغرب کی طرف تقریباً 100 کلومیٹر تک نہ بڑے شہر ہیں، نہ دریا، اور نہ ہی نمایاں قدرتی رکاوٹیں۔ اگر یہ شہر گر جاتا ہے تو روس کے لیے اگلے مراحل کی پیش قدمی نسبتاً آسان ہو سکتی ہے۔

Advertisement

اگر یہاں موجود کئی بریگیڈیں گھیرے میں آ کر تباہ ہو جاتی ہیں، تو یوکرین کے دفاع میں ایک وسیع خلا پیدا ہو سکتا ہے جسے بھرنا مشکل ہوگا۔ پوکروسک کے قرب و جوار میں یورپ کے سب سے بڑے لیتھیم ذخائر موجود ہیں۔ یہ وہی عنصر ہے جس سے متعلق ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان “ریئر ارتھ منرلز ڈیل” کی بازگشت سنائی دیتی رہی۔ بہت سے ماہرین کے مطابق پوکروسک کی لڑائی محض دفاع اور پیش قدمی کی نہیں بلکہ 2025 کے بڑے اسٹریٹجک منظرنامے کا تعین کرے گی۔ اگر روس اس خطے کو پوری طرح اپنے کنٹرول میں لے لیتا ہے، تو محاذ کی سمت بدل سکتی ہے اور یوکرین کو کئی سطحوں پر ازسرِ نو اپنے دفاعی ڈھانچے کو ترتیب دینا پڑے گا۔