مغرب کی دھوکے بازی سے ہوشیار رہنا ہوگا، ایرانی سپریم لیڈر

مغرب کی دھوکے بازی سے ہوشیار رہنا ہوگا، ایرانی سپریم لیڈر مغرب کی دھوکے بازی سے ہوشیار رہنا ہوگا، ایرانی سپریم لیڈر

مغرب کی دھوکے بازی سے ہوشیار رہنا ہوگا، ایرانی سپریم لیڈر

ماسکو(صداۓ روس)
ایرانی سپریم لیڈر نے ایرانی دورے پر آئے روسی صدر سے ملاقات کے دوران کہا ہے کہ مغرب کی دھوکے بازی سے ہوشیار رہنا ہوگا. ایران کے دورے پر آئے روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ایرانی سپریم لیڈرآیت اللہ خامنہ ای سے ملاقات اور گفتگو کی۔ روسی صدر “ولادیمیر پوتن” جو منگل کو دورہ ایران پہنچے تھے نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای سے ملاقات اور گفتگو کی؛ اس ملاقات میں صدر ابراہیم رئیسی بھی شریک تھے۔

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے روس کے صدر ولادیمیر پوتن اور ان کے وفد سے ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت اور معاہدوں کو عملی جامہ پہنانے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے مغرب کی دھوکہ دہی پر مبنی پالیسیوں سے ہوشیار رہنا ضروری قراد دیا اور کہا کہ ایران اور روس کے طویل المدتی تعاون سے دونوں ممالک کو گہرا فائدہ ہے۔

Advertisement

اس ملاقات میں آیت اللہ خامنہ ای نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ عالمی واقعات ایران اور روس کے درمیان باہمی تعاون میں اضافے کی ضرورت کو ظاہر کرتے ہیں اور کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تیل اور گیس کے شعبے سمیت بہت سی مفاہمتیں اور معاہدے موجود ہیں جن پر عمل کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے ایران اور روس کے درمیان اقتصادی تعاون کو خاص طور پر مغربی پابندیوں کے تناظر میں ضروری اور دونوں ممالک کے مفاد میں قرار دیا اور یوکرین کے واقعات کے حوالے سے کہا: جنگ ایک سخت اور مشکل چیز ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران اس بات پر بالکل بھی خوش نہیں کہ عام لوگ اس کا شکار ہوں لیکن یوکرین کے معاملے میں اگر آپ نے پہل نہ کی تو دوسری طرف اپنی پہل سے جنگ چھڑ جائے گی۔

ایرانی سپریم لیڈر نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ مغربی ممالک ایک مضبوط اور خودمختار روس کے مکمل مخالف ہیں، نیٹو کو ایک خطرناک ادارہ قرار دیا اور مزید کہا کہ اگر نیٹو کے لیے راستہ کھلا ہے تو اس کی کوئی سرحد نہیں ہے اور اگر اسے یوکرین میں نہ روکا گیا تو کچھ عرصے بعد ، کریمیا کے بہانے یہی جنگ شروع کرتے۔