ماسکو میں شنگھائی تعاون تنظیم کونسل کا دو روزہ اجلاس شروع
ماسکو (اشتیاق ہمدانی)
شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ (CHG) کا دو روزہ اہم اجلاس ماسکو میں شروع ہو گیا۔ اجلاس کی صدارت روس کے وزیراعظم میخائل میشوسٹن کر رہے ہیں۔ اجلاس سے قبل میزبان وزیراعظم نے ایران کے پہلے نائب صدر محمد رضا عارف، پاکستان کے وزیر خارجہ اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، منگولیا کے وزیراعظم لووسانامسرائی اوئیون-ایردینے اور چین کے اسٹیٹ کونسل پریمیئر لی چیانگ کے ساتھ الگ الگ دوطرفہ ملاقاتیں کیں۔ اجلاس کے پہلے سیشن میں ٹیکنالوجیکل خودمختاری کو مضبوط بنانے، اہم بنیادی ڈھانچے کے تحفظ، تجارت و معیشت کے نئے راستوں کی تلاش اور قابلِ بھروسہ ادائیگی کے نظام پر زور دیا گیا۔ روس نے ستمبر میں ہی SCO سربراہی اجلاس میں تنظیم کے لیے “ترقیاتی بینک” قائم کرنے کا خیال پیش کیا تھا اور گزشتہ ہفتے چین کے دورے کے دوران بھی نئے، محفوظ مالیاتی چینلز کی ضرورت پر زور دیا تھا۔
چینی پریمیئر لی چیانگ نے ماسکو کے ساتھ باہمی مفادات پر مبنی تعاون کو مزید گہرا کرنے کی تیاری کا اعادہ کیا اور دوطرفہ امور پر پاکستان سمیت تمام شراکت داروں کے موقف کا جائزہ لینے کا وعدہ کیا۔ اجلاس کے اختتام پر SCO ممبر ممالک کے سربراہانِ حکومت ایک مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کریں گے جس میں آزاد، منصفانہ اور مساوی کثیرالجہتی تجارتی نظام کی حمایت اور 2026ء کے SCO بجٹ کی منظوری شامل ہوگی۔ اجلاس میں عالمی معاشی رجحانات، SCO ترقیاتی حکمت عملی 2035ء پر عمل درآمد، ڈیجیٹل اکانومی، قابلِ تجدید توانائی، گرین انڈسٹری، مصنوعی ذہانت، سائنس و انوویشن، تعلیم، سیاحت، صحت، کھیل اور نوجوانوں کے تبادلوں سمیت متعدد شعبوں میں تعاون کے نئے منصوبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال ہو رہا ہے۔ پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، بھارت کے وزیر خارجہ، ایران کے نائب صدر سمیت تمام رکن ممالک کے اعلیٰ وفود شریک ہیں۔ آج 18 نومبر کو اجلاس کے اختتامی سیشن کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس بھی منعقد ہوگی۔