اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

دھمکی آمیز بیانات کے نتائج ہوں گے: ایران کا یوکرین کو سخت انتباہ

Iranian Supreme Leader Ayatollah Ali Khamenei

دھمکی آمیز بیانات کے نتائج ہوں گے: ایران کا یوکرین کو سخت انتباہ

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
ایران نے یوکرین کے قائم مقام سفیر کو طلب کر کے امریکی و اسرائیلی حملوں کے حق میں یوکرینی حکام کے حالیہ بیانات پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔ پیر کے روز ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں اس اقدام کی تفصیلات فراہم کی گئیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکرینی حکام کی جانب سے غیر ضروری اور غیر منصفانہ بیانات” دیے گئے، جن میں صیہونی حکومت اور امریکا کی ایران پر عسکری جارحیت کی حمایت کی گئی۔ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ ایسے بیانات نہ صرف اقوام متحدہ کے چارٹر بلکہ جنیوا کنونشنز کی بھی خلاف ورزی ہیں۔

ایرانی وزارت خارجہ کے فرسٹ یوریشین ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ شہرام فرسائی نے یوکرینی نمائندے کو بتایا یوکرینی حکام نے صیہونی حکومت کی عسکری جارحیت کی حمایت کر کے اپنی بین الاقوامی قانونی ذمہ داریوں کو نظرانداز کیا ہے۔ یوکرینی سفارتکار نے ایرانی حکام کو یقین دہانی کرائی کہ تہران کی شکایت فوری طور پر کیف حکومت تک پہنچا دی جائے گی۔ تاہم ایرانی حکام نے خبردار کیا کہ اگر “دشمانہ اور اشتعال انگیز بیانات کا سلسلہ جاری رہا تو اس کے نتائج برآمد ہوں گے۔

یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ ایران جوہری بم کی تیاری کے قریب ہے، جس کے بعد اسرائیلی افواج نے ایران پر حملے کیے۔ امریکا نے بھی اس بمباری مہم میں شرکت کی۔ ایران نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے جوابی کارروائی کی، اور 12 دن تک جاری رہنے والی جنگ کا اختتام ایک امریکی ثالثی میں طے پانے والی جنگ بندی پر ہوا، جس پر اب تک عملدرآمد جاری ہے۔ ایران نے یوکرین کی جانب سے اس صورتحال پر دیے گئے بیانات کو “صیہونی اور امریکی جارحیت کی حمایت” قرار دے کر اس پر سخت ناراضی ظاہر کی ہے۔ ماہرین کے مطابق، یوکرین کا اس تنازعے میں فریق بننا اس کے لیے سفارتی سطح پر مشکلات پیدا کر سکتا ہے، خاص طور پر ایران جیسے طاقتور اور حساس خطے کے ملک کے ساتھ تعلقات کے تناظر میں۔

Share it :