ٹرمپ نے زلینسکی کو روس سے امن معاہدے پر آمادہ ہونے کا مشورہ دیا
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زلینسکی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات کے بعد کہا ہے کہ ان کی حکومت امریکی ساختہ ’’ٹام ہاک‘‘ طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلز کے حصول کی خواہش رکھتی ہے، تاہم اس سلسلے میں کسی قسم کا اعلان فی الحال نہیں کیا جائے گا۔ زلینسکی نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا، ’’ہم نے ٹام ہاک میزائلز پر بات ضرور کی، لیکن یہ طے پایا کہ ہم اس موضوع پر عوامی سطح پر گفتگو نہیں کریں گے کیونکہ امریکہ نہیں چاہتا کہ حالات مزید کشیدہ ہوں۔‘‘ ان کے بقول، ’’روس ٹام ہاک میزائلز سے واقعی خوفزدہ ہے، کیونکہ یہ ایک نہایت طاقتور ہتھیار ہے۔‘‘ یوکرینی صدر نے اس موقع پر کہا کہ انہیں مکمل یقین ہے کہ صدر ٹرمپ موجودہ جنگ کے خاتمے کے لیے سنجیدہ ہیں۔ ان کے مطابق، ’’ہم سمجھتے ہیں کہ صدر ٹرمپ جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں، اور یہی بات ہمیں امید دیتی ہے۔‘‘
دوسری جانب، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا ویب سائٹ ’’ٹروتھ سوشل‘‘ پر جاری ایک بیان میں ملاقات کو ’’انتہائی دلچسپ اور خوشگوار‘‘ قرار دیا۔ ٹرمپ نے کہا، ’’میں نے صدر زلینسکی سے کہا، بالکل اسی طرح جیسے میں نے صدر پوتن سے کہا تھا، کہ اب وقت آ گیا ہے کہ خونریزی بند کی جائے اور ایک معاہدہ کیا جائے۔‘‘ امریکی صدر نے واضح کیا کہ وہ آئندہ چند دنوں میں ہنگری کے دارالحکومت بوداپست میں روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات کریں گے، جس میں یوکرین تنازع کے پرامن حل پر مزید بات چیت متوقع ہے۔ یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب یوکرین کو روس کے خلاف جنگ میں امریکی امداد کے تسلسل پر خدشات لاحق ہیں۔ اگرچہ واشنگٹن کی جانب سے یوکرین کو فوجی امداد کی فراہمی جاری ہے، مگر ٹرمپ انتظامیہ کی ترجیحات میں اس امداد کا مستقبل غیر واضح نظر آ رہا ہے۔