الاسکا میں ٹرمپ – پوتن تاریخی ملاقات، یوکرین میں جنگ بندی کا امکان کم
ماسکو (صدائے روس)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن الاسکا کے جوائنٹ بیس ایلمینڈورف-رچرڈسن پہنچ گئے، جہاں دونوں رہنما یوکرین میں تین سال سے زائد جاری تنازعہ کے خاتمے پر گفتگو کر رہے ہیں۔ یہ 2018 ہیلسنکی ملاقات کے بعد دونوں لیڈرز کا پہلا “آمنے سامنے” اجلاس ہے۔
کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف کے مطابق یہ مذاکرات کم از کم چھ سے سات گھنٹے تک جاری رہیں گے۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ جلد ہی الاسکا میں ایک اور میٹنگ چاہتے ہیں، اس بار یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کو بھی شامل کیا جائے—تاہم آج کی بات چیت میں انہیں مدعو نہیں کیا گیا۔
زیلنسکی نے دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر روس فوری جنگ بندی پر راضی نہیں ہوتا، تو اس پر نئی پابندیاں عائد کی جائیں۔
الاسکا کی برفیلی فضاؤں میں دنیا کی نظریں اس تاریخی ملاقات پر جمی ہوئی ہیں—کیا یوکرین کی جنگ کا نیا باب لکھا جانے والا ہے؟