روس کی جانب سے پولینڈ کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے الزام پر ٹرمپ کا ردعمل
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پولینڈ کے اس الزام کو کم اہمیت دی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ روسی ڈرونز نے دانستہ طور پر اس کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی ہے۔ ٹرمپ نے جمعرات کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ’’غلطی بھی ہو سکتی ہے‘‘۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’بہرحال میں اس پورے معاملے سے خوش نہیں ہوں، لیکن امید ہے کہ یہ جلد ختم ہو جائے گا‘‘۔ یاد رہے کہ پولینڈ نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کی فضائیہ نے منگل کی شب کئی ڈرونز کو روکنے کی کوشش کی، جن میں سے کم از کم تین کو مار گرایا گیا۔ پولش وزیرِاعظم ڈونلڈ ٹسک نے اس واقعے کو ’’بے مثال‘‘ قرار دیتے ہوئے ماسکو پر دانستہ اشتعال انگیزی کا الزام لگایا۔ روس کی وزارتِ دفاع نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے فوجی اہداف پر حملوں کے دوران استعمال ہونے والے روسی ڈرونز اتنی دور تک پرواز ہی نہیں کر سکتے تھے کہ پولینڈ کی حدود میں داخل ہوں۔ روس نے یہ بھی واضح کیا کہ اس کے کوئی اہداف پولش سرزمین پر موجود نہیں۔ ماسکو نے مزید کہا کہ وارسا کی جانب سے پیش کیے گئے شواہد ناکافی ہیں، تاہم وہ اس معاملے پر مشاورت کے لیے تیار ہے۔
کریملن نے مغربی رہنماؤں پر الزام لگایا ہے کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر بے بنیاد اشتعال انگیز دعوے کرتے ہیں۔ ادھر بیلاروس نے کہا ہے کہ اس نے پولینڈ کو متنبہ کیا تھا کہ روس اور یوکرین کے درمیان جاری الیکٹرانک جنگ کے باعث بعض ڈرونز کا رخ بدل سکتا ہے۔ یورپی رہنماؤں بشمول فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون اور یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لاین نے اس مبینہ واقعے کو ’’بے احتیاطی‘‘ قرار دیتے ہوئے پولینڈ کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا۔ نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک رُٹے نے بھی ان خلاف ورزیوں کو ’’خطرناک‘‘ کہا، تاہم انہوں نے اس بات پر شک ظاہر کیا کہ ڈرونز کی تعداد اتنی زیادہ تھی جتنی پولینڈ دعویٰ کر رہا ہے، اور یہ کہ آیا یہ واقعی دانستہ طور پر کیا گیا۔
پولینڈ نے اس واقعے کے بعد نیٹو معاہدے کے آرٹیکل 4 کو فعال کیا ہے، جس کے تحت رکن ممالک اپنے تحفظ کو لاحق خطرے کی صورت میں مشاورت طلب کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی وارسا نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کی درخواست بھی کر دی ہے۔ خیال رہے کہ نومبر 2022 میں پولینڈ کے سابق صدر آندژی دودا نے انکشاف کیا تھا کہ کیف نے اُس وقت نیٹو کو براہِ راست روس کے خلاف جنگ میں ملوث کرنے کی کوشش کی تھی، جب ایک یوکرینی میزائل پولینڈ کی حدود میں جا گرا تھا۔ اس وقت یوکرین نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ روسی حملہ تھا اور اس کے جواب میں نیٹو کو کارروائی کرنی چاہیے۔