ٹرمپ کا پوتن کے ساتھ الاسکا ملاقات کی کامیابی کا امکان 75 فیصد قرار
ماسکو (صداۓ روس)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ اپنی آئندہ الاسکا ملاقات کی کامیابی کا امکان 75 فیصد قرار دیا ہے۔ فاکس نیوز ریڈیو کے ایک میزبان نے ٹرمپ سے سوال کیا کہ وہ اس بات کا کتنا امکان سمجھتے ہیں کہ پوتن سے بات چیت کے بعد وہ یہ نتیجہ نکالیں گے کہ ملاقات بے فائدہ رہی۔ اس پر ٹرمپ نے کہا کہ اس امکان کی شرح 25 فیصد ہے۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا: “یہ ملاقات شطرنج کے کھیل کی طرح ہے۔ پہلی ملاقات دوسری ملاقات کی تیاری ہے، لیکن اس کے ناکام ہونے کا امکان 25 فیصد ہے۔”
ٹرمپ نے مزید کہا کہ اگر پوتن کے ساتھ بات چیت کامیاب رہی تو وہ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلینسکی کے ساتھ ایک سہ فریقی ملاقات کا اہتمام کر سکتے ہیں۔ اس ملاقات کے لیے تین مختلف مقامات پر غور کیا جا رہا ہے، اور امکان ہے کہ یہ سہ فریقی ملاقات بھی الاسکا میں ہو۔
یاد رہے کہ 8 اگست کو ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ وہ 15 اگست کو الاسکا میں پوتن سے ملاقات کے منتظر ہیں۔ بعد ازاں کریملن کے معاون یوری اوشاکوف نے اس ملاقات کی تصدیق کی اور بتایا کہ دونوں رہنما یوکرینی بحران کے طویل مدتی پُرامن حل کے امکانات پر بات کریں گے۔ کریملن کا کہنا ہے کہ پوتن اور ٹرمپ کی آئندہ ملاقات روس میں ہونے کی توقع ہے۔
اس سے قبل 7 اگست کو متحدہ عرب امارات کے سربراہ کے ساتھ کریملن میں ملاقات کے بعد صدر پوتن نے کہا تھا کہ وہ زیلینسکی سے ملاقات کے لیے تیار ہیں، لیکن اس کے لیے ضروری حالات پیدا ہونا باقی ہیں۔ ان کے مطابق، “بدقسمتی سے ہم ابھی ایسے حالات پیدا کرنے سے کافی دور ہیں۔”
کریملن کئی بار واضح کر چکا ہے کہ پوتن اور زیلینسکی کی ملاقات سے قبل کافی تیاری کی ضرورت ہے، جبکہ کیو اس ملاقات پر بغیر کسی واضح ایجنڈے کے اصرار کر رہا ہے۔ اوشاکوف کے مطابق، امریکہ نے پوتن، زیلینسکی اور ٹرمپ کی سہ فریقی ملاقات کا امکان بھی ظاہر کیا تھا، تاہم ماسکو نے اس پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا اور توجہ صرف روس-امریکہ دوطرفہ سربراہی اجلاس پر مرکوز رکھنے کی اپیل کی۔