امریکہ کی کیریبین میں فوجی کارروائیاں جاری رکھنے کی تیاری، صدر ٹرمپ
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ کیریبین سمندر میں منشیات فروش کارٹیلز کے خلاف فوجی کارروائیاں جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔ ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن اور سینیٹ کے قائم مقام چیئرمین چک گراسلی کو لکھے گئے خط میں ٹرمپ نے کہا کہ 2 ستمبر کو کیریبین میں فوجی کارروائی کی گئی اور مستقبل میں بھی ایسی کارروائیاں ممکن ہیں۔ خط میں کہا گیا کہ “یہ اندازہ لگانا فی الحال ممکن نہیں کہ ان فوجی آپریشنز کا دائرہ اور مدت کتنی ہوگی، تاہم امریکی افواج مزید فوجی کارروائیاں کرنے کے لیے تیار ہیں۔
2 ستمبر کو ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ امریکی فوج نے بین الاقوامی پانیوں میں وینزویلا کے ایک منشیات کارٹیل کے 11 ارکان کو ہلاک کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وینزویلا منشیات کی اسمگلنگ روکنے کے لیے ناکافی اقدامات کر رہا ہے۔ وینزویلا کے صدر نکولس مادورو نے اس کارروائی کو گزشتہ 100 برسوں میں امریکہ کی طرف سے ملک پر حملے کا سب سے بڑا خطرہ قرار دیا۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق 19 اگست کو امریکی بحریہ کے تین ڈسٹرائرز “گریولی”، “جیسن ڈنہم” اور “سمپسن” کو وینزویلا کے ساحل کے قریب بھیجا گیا تھا تاکہ منشیات کارٹیلز کے خلاف کارروائی کی جا سکے۔ اس کے علاوہ ایٹمی آبدوز “نیوپورٹ نیوز”، میزائل بردار بحری جہاز “لیک ایری”، ایمفیبیئس جہاز اور ساڑھے چار ہزار فوجی بھی علاقے میں تعینات کیے گئے۔ ادھر روسی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریہ زاخارووا نے کہا کہ مغرب کی جانب سے وینزویلا پر کھلا دباؤ اور خطے میں کشیدگی بڑھانا بالکل ناقابلِ قبول ہے اور یہ عالمی سلامتی کے لیے خطرہ پیدا کرتا ہے۔