خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

ٹرمپ کی زبان پھسل گئی، الاسکا کے بجائے ’روس جانے‘ کا اعلان

Trump

ٹرمپ کی زبان پھسل گئی، الاسکا کے بجائے ’روس جانے‘ کا اعلان

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ وہ “روس جا رہے ہیں”، حالانکہ ان کا اشارہ روسی صدر ولادیمیر پوتن سے آئندہ ہفتے امریکی ریاست الاسکا میں ہونے والے اجلاس کی طرف تھا۔ یہ بیان ان کے منہ سے ایک مبینہ لغزش کے طور پر سامنے آیا۔ امریکی اور روسی صدور کی یہ ملاقات 15 اگست کو طے ہے، جس میں ماسکو اور کیف کے درمیان ممکنہ تنازعہ حل کے ساتھ ساتھ دوطرفہ امور پر بھی بات چیت ہوگی۔ یہ صدر پیوٹن کا تقریباً ایک دہائی بعد امریکہ کا پہلا دورہ ہوگا۔ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ اجلاس “دی گریٹ اسٹیٹ آف الاسکا” میں ہوگا، جس کی ماسکو نے بھی تصدیق کی۔ پیر کو واشنگٹن ڈی سی میں جرائم سے متعلق پریس کانفرنس کے دوران ٹرمپ نے کہا میں پوتن سے ملنے جا رہا ہوں، میں جمعہ کو روس جا رہا ہوں”۔ الاسکا امریکہ کی سب سے بڑی اور کم آبادی والی ریاست ہے، جو اٹھارہویں صدی کے آخر تک روس کی کالونی تھی، اور 1867 میں امریکہ کو فروخت کر دی گئی تھی۔ روسی ہی سب سے پہلے یورپی تھے جو اٹھارہویں صدی کے اوائل میں اس خطے میں پہنچے۔ کریملن نے حال ہی میں کہا تھا کہ الاسکا اجلاس کے بعد دونوں رہنماؤں کی اگلی ملاقات روس میں متوقع ہے۔ صدر ٹرمپ کو اس کے لیے باضابطہ دعوت بھی دی جا چکی ہے۔

شئیر کریں: ۔