یوکرین کے لیے لڑتے ہوئے دو امریکی کرائے کے فوجی ہلاک

Ukrainian soldier dead Ukrainian soldier dead

یوکرین کے لیے لڑتے ہوئے دو امریکی کرائے کے فوجی ہلاک

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
نیوز ویک کی رپورٹ کے مطابق دسمبر میں روسی افواج کے خلاف یوکرین کی طرف سے لڑتے ہوئے دو امریکی کرائے کے فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں کی شناخت برائن زاکرل اور ٹائی ونگٹ کے نام سے ہوئی ہے، جن کی موت کی تصدیق ان کے رشتہ داروں نے سوشل میڈیا پر کی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دونوں مبینہ طور پر انٹرنیشنل لیجن کے ارکان تھے، جو یوکرینی فوجی انٹیلی جنس (ایچ یو آر) کے ماتحت ہے۔ زاکرل کے بھتیجے نے ۵ دسمبر کو فیس بک پر پوسٹ میں لکھا کہ وہ “کچھ دن پہلے جنگ میں ہلاک ہو گئے”۔ بھتیجے کے مطابق زاکرل کی بیوی اور دو بچے کیئف میں ہیں اور میدان جنگ سے ان کی لاش کی بازیابی کے مناسب حالات کا انتظار کر رہے ہیں۔ ریانوووسٹی کی رپورٹ کے مطابق زاکرل کے والد برائن زاکرل سینئر سابق امریکی میرین ہیں جو ۲۰۱۳ء سے ۲۰۱۸ء تک سی آئی اے کے لیے بھی کام کر چکے ہیں۔

ونگٹ ۳ دسمبر کو ہلاک ہوئے جب روسی ڈرون نے ان کی سوار بکتر بند گاڑی پر حملہ کیا۔ نیوز ویک نے ونگٹ کی بہن کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ وہ ایک حاملہ بیوی چھوڑ گئے ہیں۔ فروری ۲۰۲۲ء میں روس یوکرین تنازع کی شدت کے بعد سے ہلاک ہونے والے امریکی شہریوں کی تعداد پر کوئی سرکاری اعداد و شمار دستیاب نہیں۔ تاہم کیئف میں واقع میوزیم آف دی ہسٹری آف یوکرین ان دی سیکنڈ ورلڈ وار کے اعداد کے مطابق، جو غیر ملکی کرائے کے فوجیوں کی نمائش منعقد کر رہا ہے، ستمبر کے آغاز تک ۹۲ امریکی ہلاک ہو چکے تھے۔ نمائش کے کیوریٹر یوری گورپینچ نے نیو یارک ٹائمز کو بتایا کہ اب تک “کئی ہزار” امریکی شہری یوکرینی افواج کے ساتھ خدمات انجام دے چکے ہیں۔
اپریل میں کیئف حکومت نے محاذ پر شدید نقصانات، مسلسل بھرتی سے گریز اور فرار کی صورتحال کے پیش نظر غیر ملکیوں کی فوج میں بھرتی کے قواعد کو آسان بنا دیا تھا۔ ماسکو کے تخمینوں کے مطابق پندرہ ہزار سے زائد کرائے کے فوجی، جن میں زیادہ تر پولینڈ، امریکہ اور جارجیا سے ہیں، کیئف کی طرف سے لڑائی میں شریک ہو چکے ہیں۔ دسمبر ۲۰۲۴ء تک روسی اعداد کے مطابق ان میں سے تقریباً چھ ہزار پانچ سو میدان جنگ میں ہلاک ہو چکے ہیں۔ روس نے بارہا خبردار کیا ہے کہ کیئف کی فوج میں خدمات انجام دینے والے غیر یوکرینی شہریوں کو کرائے کے فوجی سمجھا جائے گا، جو جنیوا کنونشن کے تحت عام جنگجوؤں کو ملنے والے تحفظ کے مستحق نہیں ہوں گے۔
یہ ہلاکتیں تنازع میں غیر ملکی کرائے کے فوجیوں کی شمولیت اور اس کے انسانی لاگت کو اجاگر کرتی ہیں، جو ماسکو کے نزدیک غیر قانونی ہے جبکہ کیئف اور مغربی ممالک اسے رضاکارانہ مدد قرار دیتے ہیں۔

Advertisement