اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

امریکہ نے میکسیکو سرحد کے ساتھ دوسرا نیا فوجی زون قائم کر دیا

US Mexico border

امریکہ نے میکسیکو سرحد کے ساتھ دوسرا نیا فوجی زون قائم کر دیا

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکی فوج نے میکسیکو کے ساتھ اپنی سرحد پر دوسرا نیا فوجی زون قائم کر دیا ہے، جس کے تحت ٹیکساس میں ایک ایسا علاقہ شامل کیا گیا ہے جہاں فوجی اہلکار عارضی طور پر تارکین وطن یا غیر قانونی طور پر داخل ہونے والوں کو حراست میں لے سکتے ہیں۔ اس سے قبل اپریل میں نیو میکسیکو میں ایسا ہی ایک زون قائم کیا گیا تھا۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالنے کے بعد سخت امیگریشن پالیسیوں پر عملدرآمد شروع کیا، جس میں جنوبی سرحد پر فوجیوں کی تعیناتی میں اضافہ اور امریکا میں غیر قانونی طور پر مقیم لاکھوں تارکین وطن کی ملک بدری کے وعدے شامل ہیں۔اپریل میں، ٹرمپ انتظامیہ نے نیو میکسیکو میں 170 مربع میل کے علاقے کو “نیشنل ڈیفنس ایریا” قرار دیا تھا۔ اب جمعرات کو امریکی فوج نے اعلان کیا کہ ٹیکساس میں نیو میکسیکو کی سرحد سے مشرق کی جانب 63 میل طویل پٹی پر “ٹیکساس نیشنل ڈیفنس ایریا” قائم کیا گیا ہے۔

ان علاقوں میں غیر قانونی سرحد عبور کرنے کے معاملات پر بنیادی اختیار امریکی کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن (CBP) کے پاس ہو گا، اور فوجی اہلکاروں کے زیرِ حراست افراد کو CBP یا دیگر سویلین قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کیا جائے گا۔ اب تک نیو میکسیکو کے فوجی زون میں غیر قانونی داخلے پر 82 تارکین وطن پر فردِ جرم عائد کی جا چکی ہے، تاہم انہیں فوج نے نہیں بلکہ CBP حکام نے گرفتار کیا۔یہ نئے فوجی زونز صدر ٹرمپ کو 1807 کے انسریکشن ایکٹ (جس کے تحت فوج کو داخلی بغاوت یا بدامنی کے دوران تعینات کیا جا سکتا ہے) کے استعمال کے بغیر فوج کے ذریعے تارکین وطن کو حراست میں لینے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔

فی الوقت تقریباً 11,900 امریکی فوجی اہلکار سرحد پر تعینات ہیں۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق مارچ میں غیر قانونی سرحد عبور کرنے کی گرفتاریوں کی تعداد ریکارڈ شدہ کم ترین سطح پر آ گئی۔ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے جمعرات کو خاردار تاروں کی رکاوٹوں کی تعمیر کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ “ٹیکساس ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ مل کر غیر قانونی امیگریشن کو روکنے کے لیے کام کر رہا ہے۔”دوسری جانب، نیو میکسیکو کی گورنر مشل لوجان گرشام نے ان فوجی زونز کی مخالفت کرتے ہوئے انہیں “وسائل اور فوجی عملے کا ضیاع” قرار دیا ہے۔ نیو میکسیکو کے سینیٹر مارٹن ہائنرش کے دفتر نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ زون بعض مقامات پر کئی میل چوڑا ہے، جس سے عام شہری غلطی سے اس میں داخل ہو سکتے ہیں۔

Share it :