اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

یوکرین کو روس کے اندر حملوں کی اجازت، جرمن وزیر خارجہ کی روس کو دھمکی

German Foreign Minister Johann Wadephul

یوکرین کو روس کے اندر حملوں کی اجازت، جرمن وزیر خارجہ کی روس کو دھمکی

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
جرمنی کے وزیر خارجہ جوہان ویڈفول نے کہا ہے کہ یوکرین کو جلد ہی ایسی صلاحیت حاصل ہو جائے گی جس کے ذریعے وہ روسی سرزمین کے اندر اہداف کو نشانہ بنا سکے گا۔ جرمن اخبار دی سائٹ کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کسی مخصوص ہتھیار کا نام نہیں لیا، لیکن ان کے بیان سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے “ٹورس” میزائل کی طرف اشارہ کر رہے تھے، جو 500 کلومیٹر تک اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ ویڈفول کا کہنا تھا یوکرین کے پاس روسی سرزمین پر جوابی حملوں کے وسائل ہوں گے۔ لیکن ہم صدر ولادیمیر پوتن کو یہ نہیں بتائیں گے کہ ہم کون سے ہتھیار فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹورس میزائل کی پیچیدہ تکنیکی نوعیت کے باعث وہ اس بارے میں فوری فیصلہ دینے سے گریزاں تھے۔ روسی حکام بارہا خبردار کر چکے ہیں کہ اگر جرمنی نے یوکرین کو ٹورس میزائل فراہم کیے تو یہ اسے براہِ راست جنگ کا فریق بنا دے گا۔ روس کا مؤقف ہے کہ مغربی اسلحے کی فراہمی نہ صرف جنگ کو طول دیتی ہے بلکہ ایک بڑے تصادم کا خطرہ بھی بڑھاتی ہے۔ سابق جرمن چانسلر اولاف شولز بھی طویل عرصے سے ان میزائلوں کی فراہمی کی راہ میں رکاوٹ رہے، لیکن ان کے جانشین فریڈرک میرٹز کے اقتدار سنبھالنے کے بعد صورتحال بدلتی دکھائی دیتی ہے۔

فریڈرک میرٹز نے رواں ماہ کے آغاز میں اعلان کیا تھا کہ یوکرین کے تنازع پر سفارتی آپشنز اب ختم ہو چکے ہیں اور جرمنی کا مکمل جھکاؤ یوکرین کو مسلح کرنے کی طرف ہے۔ اس پر روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جرمنی تنازع کو مزید بھڑکا رہا ہے اور سفارت کاری کو ترک کر چکا ہے۔ ادھر جرمن وزیر دفاع بورس پستوریوس نے بھی چند روز قبل واضح کیا کہ جرمنی یوکرین کو ٹورس میزائل فراہم نہیں کرے گا۔ تاہم ایک سینئر جرمن جنرل کرسچین فرائڈنگ نے کہا ہے کہ یوکرین کو جولائی کے اختتام سے پہلے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کی پہلی کھیپ فراہم کی جائے گی، جس کی مالی معاونت برلن کرے گا۔ اگرچہ انہوں نے میزائل کی قسم کا ذکر نہیں کیا، مگر یہ ضرور کہا کہ یوکرینی فوج روسی ہوائی اڈوں اور اسلحہ سازی کے کارخانوں کو نشانہ بنانے پر غور کر رہی ہے تاکہ محاذ پر دباؤ کم ہو۔

Share it :