اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

یوکرین تنازع کا حل روس کی سلامتی کی ضمانت سے مشروط ہوگا، لاوروف

Russian Foreign Minister Sergey Lavrov

یوکرین تنازع کا حل روس کی سلامتی کی ضمانت سے مشروط ہوگا، لاوروف

ماسکو (صداۓ روس)
روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ یوکرین جنگ کا کوئی بھی حل اُس وقت تک قابل قبول نہیں ہو سکتا جب تک وہ روس کی سلامتی کے خدشات کو جامع انداز میں حل نہ کرے۔ انہوں نے یہ بات سعودی وزیرِ خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود کے ساتھ ماسکو میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

لاوروف نے کہا کہ روس کے بنیادی مطالبات میں شامل ہیں:

یوکرین کی نیٹو میں شمولیت پر مکمل پابندی،

ملک کا غیر فوجی علاقہ بنایا جانا،

علاقائی تبدیلیوں کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جانا،

اور روسی بولنے والے افراد کے حقوق کا تحفظ۔

ان کا کہنا تھا کہ:
“ایسا کوئی بھی معاہدہ جو روس کی سلامتی کے جائز مفادات کا مکمل تحفظ نہ کرے یا روسی و روسی بولنے والے شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں کو نہ روکے، وہ ہمارے لیے ناقابل قبول ہے۔”

یاد رہے کہ سعودی عرب نے فروری میں امریکہ اور روس کے اعلیٰ سطحی نمائندوں کے درمیان ثالثی مذاکرات کی میزبانی کی تھی، جس کے بعد وہ یوکرین بحران میں ایک مصالحتی کردار ادا کر رہا ہے۔

روسی صدر ولادیمیر پوتن پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ نیٹو کی مشرقی توسیع روس کی سلامتی کے لیے ایک سنجیدہ خطرہ ہے، اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کی خواہش موجودہ تنازع کی ایک بڑی وجہ ہے۔

لاوروف نے یوکرین میں روسی بولنے والوں کی حالت پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین میں حالیہ قوانین کے ذریعے روسی زبان کی تعلیم کو محدود کیا گیا ہے، سرکاری اداروں میں صرف یوکرینی زبان کے استعمال کو لازم قرار دیا گیا ہے، اور روسی کتب اور اشاعتی مواد پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ روسی حکام کے مطابق یوکرین کی آبادی کا تقریباً ۳۳ فیصد روسی زبان بولتا ہے، جنہیں حالیہ برسوں میں لسانی امتیاز کا سامنا ہے۔

ادھر روس اور امریکہ کے صدور پوتن اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان جمعرات کو ٹیلیفونک گفتگو ہوئی، جس میں ٹرمپ نے جنگ بندی پر زور دیا جبکہ پوتن نے مذاکراتی عمل میں شرکت پر آمادگی ظاہر کی۔

Share it :