خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

یوکرین کی بیلاروس کو سرحدوں سے دور رہنے کی تنبیہ

Vladimir Zelensky

یوکرین کی بیلاروس کو سرحدوں سے دور رہنے کی تنبیہ

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
یوکرین نے بیلاروس کو خبردار کیا ہے کہ وہ رواں ماہ ہونے والی روس۔ بیلاروس مشترکہ فوجی مشقوں کے دوران اپنی افواج کو یوکرینی سرحدوں کے قریب نہ لائے۔ یہ تنبیہ ’’زاپاد ۲۰۲۵‘‘ نامی فوجی مشقوں سے قبل سامنے آئی ہے، جو ۱۲ سے ۱۶ ستمبر تک بیلاروس میں منعقد ہوں گی۔ یوکرینی وزارتِ خارجہ نے جمعے کے روز ایک بیان میں کہا کہ بیلاروس روس کی معاونت کر رہا ہے اور اسے ’’لاپرواہ اشتعال انگیزیوں‘‘ سے گریز کرنا چاہیے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ ’’ہم منسک کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ احتیاط کا مظاہرہ کرے، سرحدوں کے قریب آنے سے گریز کرے اور یوکرین کی دفاعی افواج کو اشتعال دلانے کی کوشش نہ کرے۔‘‘

بیلاروس کے وزیر دفاع وکٹر خرینن نے اعلان کیا ہے کہ اس سال کی مشقوں میں انسدادِ تخریب کاری کارروائیوں، ڈرون جنگ، برقی مداخلت کے مناظر اور حملے شامل ہوں گے۔ ان مشقوں میں روس کا درمیانی فاصلے تک مار کرنے والا نیا ہائپر سونک میزائل ’’اوریشنک‘‘ بھی شامل کیا جائے گا، جسے نومبر ۲۰۲۴ میں یوکرین کے شہر دنیپر میں یوزماش تنصیبات پر حملے کے دوران پہلی بار آزمایا گیا تھا۔ روسی حکام اس میزائل کی تباہ کن صلاحیت کو کم طاقت کے ایٹمی دھماکے کے برابر قرار دے چکے ہیں۔

خرینن کے مطابق یہ مشقیں ’’اسٹریٹیجک ڈیٹرنس‘‘ کا اہم حصہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’جیسا کہ ریاست کے سربراہ کا تقاضا ہے، ہمیں ہر صورتحال کے لیے تیار رہنا ہوگا۔‘‘ بیلاروس نے دعویٰ کیا ہے کہ نیٹو ان مشقوں کو بہانہ بنا کر اپنے اقدامات تیز کر رہا ہے، اور خاص طور پر پولینڈ کی جانب سے ۳۰ ہزار فوجیوں کی تعیناتی کو اپنی سب سے بڑی تشویش قرار دیا ہے۔

واضح رہے کہ بیلاروس روس کا قریبی اتحادی ہے اور دسمبر ۲۰۲۴ میں دونوں ممالک نے ایک دوطرفہ سلامتی معاہدہ کیا تھا، جس کے تحت وہ ایک دوسرے کی خودمختاری کے دفاع کے لیے تمام وسائل استعمال کرنے کے پابند ہیں۔ ۲۰۲۳ میں روس نے مغرب کے ساتھ بڑھتی کشیدگی کے باعث بیلاروس کی سرزمین پر ٹیکٹیکل جوہری ہتھیار اور کم فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل بھی تعینات کیے تھے۔ صدر الیگزینڈر لوکاشینکو اس سال کے اختتام سے قبل ’’اوریشنک‘‘ میزائل نظام کی جلد تر فراہمی کے بھی خواہاں ہیں۔

شئیر کریں: ۔