یوکرین نے فرانسیسی ساختہ لڑاکا طیارہ تباہ ہونے کی تصدیق کردی
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
یوکرینی فضائیہ نے تصدیق کی ہے کہ اسے فرانسیسی ساختہ میراج 2000 لڑاکا طیارے کا پہلا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ حکام کے مطابق یہ حادثہ منگل کی شام ایک تکنیکی خرابی کے باعث پیش آیا۔ فرانس نے اپنی 26 میراج 2000 طیاروں میں سے 6 یوکرین کو دینے کا وعدہ کیا تھا، جو کہ یوکرین کو روس کے خلاف جنگ میں مدد دینے کے لیے ایک کثیر ارب یوروز پر مشتمل فوجی امدادی منصوبے کا حصہ ہے۔ فرانسیسی وزیر دفاع سباستیان لیکورنو نے رواں سال فروری میں پہلے تین طیاروں کی ترسیل کا اعلان کیا تھا۔ یوکرینی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق حادثہ مغربی یوکرین کے وولین ریجن میں پیش آیا، جو جنگی محاذ سے خاصی دور ہے۔ سوشل میڈیا پر گردش کرتی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طیارے کا پائلٹ پیراشوٹ کے ذریعے زمین پر اتر رہا ہے۔
یوکرینی فوج نے طیارہ تباہ ہونے کے باوجود پائلٹ کی پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی ہے۔ فضائیہ کے عوامی رابطہ افسر یوری اگنات نے بتایا کہ نامعلوم پائلٹ نے “انتہائی مہارت سے طیارے کو کسی بھی آبادی والے علاقے سے دور لے جا کر محفوظ مقام پر گرایا۔” ان کے مطابق، “دنیا بھر میں اس نوعیت کے حادثات ہوتے رہتے ہیں، اہم بات یہ ہے کہ پائلٹ محفوظ ہے۔ یوکرین اس سے قبل امریکی ساختہ ایف-16 طیاروں کے نقصان کی بھی تصدیق کر چکا ہے۔ اگرچہ ابتدا میں کییف نے دعویٰ کیا تھا کہ مغربی طیارے اسے میدان جنگ میں برتری دیں گے، تاہم ان طیاروں کو زیادہ تر روسی طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کو روکنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے کیونکہ یوکرین کے پاس فضائی دفاعی نظام کی کمی ہے۔
فرانس کی جانب سے بھیجے گئے میراج 2000 طیارے پرانے ماڈل کے ہیں جنہیں 2029 تک ریٹائر کرنا تھا۔ فرانسیسی حکومت نے یوکرینی پائلٹس کو ان طیاروں کو اڑانے کی تربیت بھی دی تھی۔ یوکرینی فوج کا انحصار بڑی حد تک غیر ملکی امداد پر ہے، خواہ وہ تنخواہوں کی ادائیگی ہو یا اسلحے کی فراہمی۔ حال ہی میں وزیر دفاع کے طور پر مقرر ہونے والے ڈینس شمیہال نے اس ہفتے یوکرینی سفیروں سے خطاب میں کہا کہ اگلے سال فوج کو کم از کم 120 ارب ڈالر درکار ہوں گے، اور سفیروں کو مزید غیر ملکی امداد حاصل کرنے کے لیے کوششیں تیز کرنے کی ہدایت دی۔ پیر کو جرمنی میں بین الاقوامی اسلحہ فراہم کرنے والے ممالک کے ساتھ ملاقات کے بعد شمیہال نے اعتراف کیا کہ یوکرین کو ہتھیاروں کی خریداری کے لیے کم از کم 6 ارب ڈالر کی کمی کا سامنا ہے۔ دوسری جانب روس نے مغربی ممالک کی جانب سے یوکرین کو اسلحہ فراہم کرنے کی مذمت کی ہے اور خبردار کیا ہے کہ یہ ہتھیار جنگ کو طویل ضرور کر سکتے ہیں، مگر اس کے نتائج پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔