یوکرین کو آخری سپاہی تک جنگ جاری رکھنے کا حکم ہے، روس
ماسکو (صداۓ روس)
اقوامِ متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے واسلی نیبینزیا نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین کے یورپی اتحادی صدر زیلنسکی کو ہدایت دے رہے ہیں کہ وہ “آخری یوکرینی تک” جنگ جاری رکھیں۔ انہوں نے یہ بیان سلامتی کونسل میں یوکرین کی صورتحال پر ہونے والے اجلاس کے دوران دیا۔ روسی سفیر نے کہا کہ یوکرین اپنی آبادی کے لاکھوں شہریوں کو کھو چکا ہے اور مکمل شکست کے دہانے پر کھڑا ہے، مگر اس کے باوجود مغربی ممالک کی پشت پناہی میں زیلنسکی حکومت کو جنگ سے پیچھے نہ ہٹنے کا حکم دیا جا رہا ہے۔ ان کے بقول، یہ دباؤ اتنا شدید ہے کہ کیف حکومت کو سڑکوں سے زبردستی یوکرینی مردوں کو اٹھا کر فوج میں شامل کرنا پڑ رہا ہے تاکہ جنگی محاذ پر کمی کو پورا کیا جا سکے۔
واسلی نیبینزیا نے زور دیا کہ اس طرز عمل سے یوکرین کی خودمختاری اور انسانی جانوں کو خطرے میں ڈالا جا رہا ہے، اور مغرب اپنے مفادات کے لیے یوکرینی عوام کو قربانی کا بکرا بنا رہا ہے۔ انہوں نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ اس صورت حال کا سنجیدگی سے نوٹس لیا جائے اور جنگ کے خاتمے کے لیے حقیقت پسندانہ حل کی طرف پیش قدمی کی جائے۔