انٹرنیشنل ڈیسک ( صدائے روس)
جنوبی امریکا کے ملک یوراگوائے سے تعلق رکھنے والے ولیم مارٹن سینچز لوپیز نے اپنی منفرد جسمانی صلاحیت سے دنیا کو حیران کر دیا ہے۔ انہوں نے آنکھوں کے ڈیلے (Eyeballs) ساکٹ سے سب سے زیادہ باہر نکالنے کا غیرمعمولی عالمی ریکارڈ قائم کر لیا ہے۔ یہ حیران کن ریکارڈ اٹلی کے شہر میلان میں قائم کیا گیا، جہاں ولیم مارٹن کی صلاحیت کو گینیز ورلڈ ریکارڈز نے تسلیم کرتے ہوئے باضابطہ طور پر دنیا کا سب سے منفرد کارنامہ قرار دیا۔
ولیم مارٹن نے گینیز حکام کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ وہ یہ حیرت انگیز عمل بچپن سے انجام دے رہے تھے۔ جب وہ تقریباً 8 یا 9 سال کے تھے، تب انہوں نے محسوس کیا کہ وہ آنکھ کے گرد موجود پٹھوں کو اوپر نیچے حرکت دے سکتے ہیں۔وقت کے ساتھ ساتھ پریکٹس کرتے ہوئے وہ اس حد تک مہارت حاصل کر چکے تھے کہ وہ اپنی آنکھوں کو مکمل طور پر ساکٹ سے باہر حرکت دے سکتے ہیں۔یہ ان کے لیے ایک معمولی سا کھیل تھا، لیکن لوگوں کے لیے حیرت کا باعث بن گیا۔
ولیم مارٹن کے اس غیر معمولی عمل کی تصدیق ایک پیشہ ور طبی معائنے کے ذریعے کی گئی۔
ڈاکٹر نے ان کی آنکھوں کی پیمائش اس وقت کی جب وہ پوری طرح باہر نکالی گئیں۔ پیمائش کے مطابق ولیم مارٹن کی آنکھوں کے ڈیلے 0.74 انچ (تقریباً 18.8 ملی میٹر) تک ساکٹ سے باہر نکل سکتے ہیں۔
یہ پیمائش گینیز ورلڈ ریکارڈ کی ‘مردوں کی کیٹیگری’ میں سب سے زیادہ قرار پائی، جس کے بعد انہیں باضابطہ طور پر عالمی ریکارڈ ہولڈر تسلیم کر لیا گیا۔یہ منفرد جسمانی صلاحیت نہ صرف گینیز ریکارڈ کا حصہ بنی، بلکہ دنیا بھر میں لوگوں کی دلچسپی اور تجسس کا باعث بھی بنی۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ولیم مارٹن کے ویڈیوز اور تصاویر تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں، جہاں لاکھوں افراد اس غیر معمولی مظاہرے کو دیکھ کر حیران ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس قسم کی جسمانی صلاحیت نایاب ہوتی ہے، اور اس میں مہارت کے ساتھ ساتھ احتیاط کی بھی شدید ضرورت ہوتی ہے۔ آنکھوں کے پٹھوں پر غیر معمولی دباؤ ممکنہ طور پر نقصان دہ بھی ہو سکتا ہے، اس لیے ایسے کارنامے صرف طبی رہنمائی کے تحت انجام دیے جانے چاہییں۔ولیم مارٹن سینچز لوپیز نے دنیا کو حیران کر دینے والا ریکارڈ اپنے نام کیا ہے۔ بچپن سے شروع ہونے والا شوق، مستقل پریکٹس، اور ایک منفرد جسمانی صلاحیت نے انہیں عالمی سطح پر مشہور کر دیا ہے۔ اب ان کا نام دنیا کے انوکھے ترین گینیز ریکارڈ ہولڈرز میں شامل ہو چکا ہے۔