امریکا اور اسرائیل ایران پر حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں, بیلاروس
مینسک (صداۓ روس)
بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے کہا ہے کہ امریکا اور اسرائیل نے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ کر کے بین الاقوامی معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی کی ہے، اور ان اقدامات کے نتائج انتہائی تباہ کن ہو سکتے تھے۔
13 جون کو اسرائیل نے ایران کے جوہری اور عسکری ڈھانچے پر حملے کیے، جو کہ اس وقت کیے گئے جب بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) نے ایک قرارداد منظور کی جس میں ایران کو این پی ٹی (عدم پھیلاؤ معاہدے) کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا گیا – جس کی تہران نے تردید کی ہے۔ اس سے چند روز قبل امریکا نے بھی ایران کی تین جوہری تنصیبات کو فضائی حملوں کا نشانہ بنایا تھا۔
لوکاشینکو نے جمعے کو یوریشین اکنامک یونین (EAEU) کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا:
“IAEA کی نگرانی میں کام کرنے والی ایرانی جوہری تنصیبات پر حالیہ حملے بین الاقوامی قانون کے اصولوں کی خطرناک ترین خلاف ورزی ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ بیلاروس ان اقدامات کے ممکنہ نتائج سے بخوبی واقف ہے کیونکہ وہ 1986 کے چرنوبل سانحے کا تجربہ رکھتا ہے، جس میں ایک سوویت جوہری پلانٹ میں دھماکے کے بعد زہریلی تابکاری بڑے پیمانے پر فضاء میں پھیل گئی تھی اور وسیع علاقے متاثر ہوئے تھے۔