اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

امریکہ نے اپنی فوج سے ہیجڑے (ٹرانس جینڈر) اہلکاروں کو نکالنا شروع کردیا

US Transgender military

امریکہ نے اپنی فوج سے ہیجڑے (ٹرانس جینڈر) اہلکاروں کو نکالنا شروع کردیا

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکہ میں فوج نے دوبارہ ان اہلکاروں کو نکالنے کا عمل شروع کر دیا ہے جو اپنی جنس کی تبدیلی یا ٹرانس جینڈر شناخت رکھتے ہیں۔ یہ فیصلہ اس پالیسی میں تبدیلی کے بعد کیا گیا ہے جس کے تحت پہلے انہیں کھلے عام اپنی شناخت کے ساتھ خدمت کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ باخبر ذرائع کے مطابق امریکی وزارتِ دفاع (پینٹاگون) نے فوج، بحریہ، فضائیہ اور میرین کورز کو ہدایت دی ہے کہ وہ ٹرانس جینڈر اہلکاروں کی سروس فائلز کا ازسرِ نو جائزہ لیں اور ایسے افراد کو فوجی خدمات سے فارغ کرنے کا عمل شروع کریں جن کی شناخت یا جسمانی ساخت عسکری اصولوں سے مطابقت نہیں رکھتی۔

یہ قدم ایک نئی سیاسی تبدیلی کے بعد اٹھایا گیا ہے جس کے تحت موجودہ حکومت نے سابقہ پالیسی کو منسوخ کرتے ہوئے ٹرانس جینڈر افراد کے لیے فوج میں خدمات کو محدود کر دیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس پالیسی کا مقصد “فوج کی جنگی تیاری” کو یقینی بنانا اور “یونٹوں کی یکجہتی” کو برقرار رکھنا ہے۔

ناقدین اس فیصلے کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دے رہے ہیں۔ امریکی سول لبرٹیز یونین سمیت کئی تنظیموں نے اس پالیسی کے خلاف عدالتی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹرانس جینڈر اہلکاروں نے ماضی میں بھی پیشہ ورانہ طریقے سے خدمات انجام دی ہیں اور انہیں ان کی شناخت کی بنیاد پر نکالنا امتیازی سلوک کے مترادف ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2017 میں ٹرانس جینڈر افراد کی فوج میں شمولیت پر پابندی عائد کی تھی، جسے بعد میں صدر جو بائیڈن نے ختم کر دیا تھا۔ اب ایک بار پھر یہ معاملہ امریکی سیاست اور انسانی حقوق کے حلقوں میں شدید بحث کا موضوع بن چکا ہے۔

Share it :