امریکہ کا کوئی فوجی غزہ میں تعینات نہیں ہوگا، امریکی سینٹرل کمانڈ

US army US army

امریکہ کا کوئی فوجی غزہ میں تعینات نہیں ہوگا، امریکی سینٹرل کمانڈ

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکی سینٹرل کمانڈ (CENTCOM) کے سربراہ ایڈمرل بریڈ کوپر نے غزہ کے دورے کے بعد تصدیق کی ہے کہ امن معاہدوں پر عمل درآمد کی نگرانی کے لیے امریکی فوجی براہِ راست فلسطینی علاقے میں تعینات نہیں کیے جائیں گے۔ ایڈمرل کوپر نے ایک بیان میں کہا میں ابھی غزہ کے اندر کے دورے سے واپس آیا ہوں تاکہ یہ طے کیا جا سکے کہ ہم سینٹ کام کی قیادت میں ایک سول و ملٹری کوآرڈینیشن سینٹر (CMCC) کس طرح قائم کریں گے، جو جنگ کے بعد استحکام کے عمل کو مربوط کرے گا۔ یہ تمام کوشش غزہ میں امریکی فوجیوں کے بغیر کی جائے گی۔‘‘ کوپر کا یہ بیان سینٹ کام کے سرکاری صفحے پر سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (X) پر جاری کیا گیا۔ فاکس نیوز کی رپورٹر جینیفر گریفن کے مطابق، امریکی خصوصی صدارتی ایلچی اسٹیو وٹکوف بھی ایڈمرل کوپر کے ہمراہ غزہ میں ایک اسرائیلی فوجی اڈے کا دورہ کر چکے ہیں۔ ان کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ فوجی انخلا طے شدہ شرائط کے مطابق ہو رہا ہے۔ دونوں اہلکار اب اسرائیل واپس پہنچ چکے ہیں۔ اس سے قبل وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیوٹ نے اعلان کیا تھا کہ ایک بین الاقوامی مشن — جس میں مشرقِ وسطیٰ میں پہلے سے موجود 200 امریکی فوجی شامل ہوں گے — غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد کی نگرانی کرے گا۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، اس بین الاقوامی مشن میں مصر، قطر، ترکی اور ممکنہ طور پر متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے فوجی بھی شامل ہوں گے۔ ماہرین کے مطابق، واشنگٹن کی اس پالیسی کا مقصد غزہ میں امن کے بعد کے انتظامات کو منظم کرنا ہے، لیکن مقامی سطح پر امریکی فوجیوں کی عدم موجودگی کو یقینی بنا کر تنازعے میں براہِ راست مداخلت کے تاثر سے بچنا بھی ہے۔

Advertisement