خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

ٹرمپ کی موجودگی کے دوران فضائی حدودو کی خلاف ورزی، لڑاکا طیاروں کا ایکشن

F-16

ٹرمپ کی موجودگی کے دوران فضائی حدودو کی خلاف ورزی، لڑاکا طیاروں کا ایکشن

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکہ کے موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نجی گالف کلب کے اوپر فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے ایک مشتبہ طیارے کو روکنے کے لیے اتوار کے روز امریکی فضائیہ کے لڑاکا طیارے حرکت میں آ گئے۔ شمالی امریکہ کی فضائی دفاعی کمان (نورَیڈ) کے مطابق یہ واقعہ دوپہر 12 بج کر 50 منٹ پر پیش آیا جب ایک عام نوعیت کا ہوائی جہاز ان فضائی حدود میں داخل ہو گیا جو صدر ٹرمپ کی موجودگی کی وجہ سے عارضی طور پر ممنوع قرار دی گئی تھیں۔ نورَیڈ کے جاری کردہ بیان کے مطابق، امریکی لڑاکا طیارے فوری طور پر روانہ کیے گئے اور انہوں نے مذکورہ جہاز کے پائلٹ کو خبردار کرنے کے لیے فضا میں روشن شعلے چھوڑے۔ بیان میں کہا گیا کہ ان شعلوں کا استعمال انتہائی احتیاط اور زمینی آبادی کی حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے کیا جاتا ہے، اور یہ شعلے جلدی بجھ جاتے ہیں تاکہ کسی کو نقصان نہ پہنچے۔ طیارے کو بحفاظت ممنوعہ حدود سے باہر نکال دیا گیا اور کوئی نقصان یا تصادم پیش نہیں آیا۔ یہ اس ہفتے کے اختتام پر پانچویں بار تھا کہ کسی طیارے نے ان مخصوص فضائی حدود کی خلاف ورزی کی ہو۔

کمان نے پائلٹوں کو ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ پرواز سے پہلے فیڈرل فضائیہ کی تمام ہدایات اور تازہ اطلاعات کا بغور جائزہ لیں۔ “مخصوص علاقوں کی فضائی پابندیوں پر عمل درآمد ہر پائلٹ کے لیے لازم ہے، چاہے وہ کسی بھی قسم کے طیارے یا علاقے میں ہوں۔ قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ یہ واقعہ ایک ماہ پہلے پیش آنے والے اسی نوعیت کے واقعے سے مماثلت رکھتا ہے، جب ایک اور مشتبہ طیارے کو روکنے کے لیے لڑاکا طیارے نے فضا میں مخصوص “سرنگ نما چال” اختیار کی تھی تاکہ اسے واپس موڑ دیا جائے۔ صدر ٹرمپ، جو دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد باقاعدگی سے نیو جرسی کے بیڈمنسٹر میں واقع اپنے نجی گالف کلب کا دورہ کرتے ہیں، اُن کی موجودگی کے دوران یہ فضائی پابندیاں معمول کا حصہ ہیں۔ ان پابندیوں کی خلاف ورزی پر پائلٹوں کو بھاری جرمانہ، تفتیش یا ہوابازی کا لائسنس معطل ہونے جیسے نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

شئیر کریں: ۔