ایران سے جنگ نہیں چاہتے، امریکی جنرل

US Commander, General Michael E. Kurilla US Commander, General Michael E. Kurilla

ایران سے جنگ نہیں چاہتے، امریکی جنرل

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکی فوج کی مرکزی کمان سینٹ کام نے اس بات پر زور دیا کہ ان کا ملک ایران سے جنگ ​​نہیں چاہتا۔ اطلاعات کے مطابق امریکی فوج کی مرکزی کمان سینٹ کام کے کمانڈر مائیکل کریلا نے امریکی سینیٹ کی مسلح افواج کی کمیٹی میں ہونے والی ایک سماعت میں اس بات پر زور دیا کہ ان کا ملک ایران سے جنگ کی کوشش نہیں کر رہا ہے۔

امریکی فوج کی مرکزی کمان سینٹ کام کے کمانڈر کریلا نے سینیٹر کے اس سوال کے جواب میں کہ آیا امریکہ ایران کے ساتھ تصادم کا خواہاں ہے، کہا کہ ایران امریکہ کے ساتھ تصادم کا خواہاں نہیں ہے۔ اردن کے ایک اڈے پر تین امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے جواب میں کیے گئے امریکی حملوں کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ میرے خیال میں اس حملے میں ہمارا پیغام ہمارے اقدامات کے مطابق تھا۔

Advertisement

ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں اس حملے نے ڈیٹرنس کا ایک مضبوط پیغام دیا ہے اور ہم پر گزشتہ ٣٢ دنوں میں عراق اور شام میں کوئی حملہ نہیں ہوا ہے لیکن میں آپ کو بتاتا ہوں کہ ڈیٹرنس ہمیشہ عارضی ہوتی ہے۔ انہوں نے ایران کے جوہری پروگرام کی نوعیت کے خلاف بعض دعوے بھی دہرائے اور کہا کہ اگر یہ ملک ایٹمی طاقت بن گیا تو مشرق وسطیٰ ہمیشہ کے لیے بدل جائے گا۔ کریلا نے کہا کہ اگر ایران جوہری طاقت بن گیا تو مشرق وسطیٰ ہمیشہ کے لیے راتوں رات بدل جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ڈیٹرنس عارضی ہے۔ سینٹ کام کے کمانڈر نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ آج مشرق وسطیٰ گزشتہ ٥٠ برسوں میں سب سے زیادہ غیر مستحکم صورت حال سے دوچار ہے۔