اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

Language

یوکرین جنگ سے بہت کچھ سیکھ رہے ہیں،امریکہ

Donald Trump

یوکرین جنگ سے بہت کچھ سیکھ رہے ہیں،امریکہ

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ یوکرین تنازعے میں ڈرون ٹیکنالوجی کے استعمال سے “سبق حاصل کر رہا ہے” اور جنگ کی بدلتی نوعیت کے پیش نظر خود کو جدید رکھنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بات ہفتے کے روز ویسٹ پوائنٹ ملٹری اکیڈمی کے گریجویٹس سے خطاب کے دوران کہی۔ صدر ٹرمپ نے کہا ہم اس (یوکرین جنگ) کا مطالعہ کر رہے ہیں۔ ہم جنگ کے نئے طریقے دیکھ رہے ہیں — ایسے ڈرونز جو رفتار، زاویے اور درستگی کے ساتھ حملہ کرتے ہیں۔ ہم نے اس سے پہلے ایسا کبھی نہیں دیکھا۔ ہم اس سے سیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے فوجی کیڈٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں جرات سے نئے راستے اپنانے ہوں گے اور مختلف انداز سے کام کرنے کی ہمت دکھانی ہو گی تاکہ جنگی حکمت عملی میں سبقت برقرار رکھی جا سکے۔ ٹرمپ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب برطانوی اخبار دی ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں تسلیم کیا کہ ڈرون ٹیکنالوجی کے میدان میں روس نے یوکرین پر برتری حاصل کر لی ہے۔ رپورٹ کے مطابق روس ایسے فائبر آپٹک ڈرونز استعمال کر رہا ہے جو پتلے تار کے ذریعے براہ راست آپریٹر سے منسلک ہوتے ہیں، جس کے باعث یہ ریڈیو سسٹمز سے بچ نکلتے ہیں اور جامنگ کے اثر سے محفوظ رہتے ہیں۔

یہ ڈرونز انتہائی ہنر مندی سے دشمن کو نشانہ بناتے ہیں اور میدان جنگ کی حقیقت، حکمت عملی اور سپاہیوں کی نفسیات کو تبدیل کر رہے ہیں۔ ان کی وجہ سے یوکرینی افواج کی لاجسٹک سپورٹ پر شدید دباؤ پڑ رہا ہے۔

روسی صدر ولادیمیر پوتن بھی پہلے اعتراف کر چکے ہیں کہ ڈرونز اب میدان جنگ میں “کامیابی کا ایک اہم عنصر” بن چکے ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا تھا کہ 2024 میں روزانہ 4,000 فرسٹ پرسن ویو ڈرونز فوجی یونٹس کو فراہم کیے گئے، جنہیں روسی افواج ٹینکوں، بکتر بند گاڑیوں، حتیٰ کہ دیگر ڈرونز کو نشانہ بنانے کے لیے کامی کازے ڈرونز کے طور پر استعمال کر رہی ہیں۔

حالیہ دنوں میں روس نے کم قیمت ایف پی وی ڈرونز کے ذریعے یوکرینی مہنگے جاسوس ڈرونز کو تباہ کرنے کی ویڈیو بھی جاری کی، جسے جنگی حکمت عملی میں سادگی کے ساتھ مؤثر نتائج کی مثال کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔

Share it :