امریکی صدر کے دورہ پاکستان کی غیر مصدقہ اطلاعات
اسلام آباد (صداۓ روس)
امریکی صدر نے رواں سال ستمبر میں پاکستان کے سرکاری دورے کی غیر مصدقہ اطلاعات ہیں، جسے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔ جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر کا دورہ جنوبی ایشیائی خطے کی مجموعی صورتحال، دہشت گردی کے خلاف تعاون، معاشی تعلقات، اور موسمیاتی تبدیلی جیسے عالمی چیلنجز پر باہمی مشاورت کے لیے کیا جا رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق، امریکی صدر اسلام آباد میں اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کریں گے، جن میں صدر پاکستان، وزیرِ اعظم اور دیگر اعلیٰ سرکاری و عسکری شخصیات شامل ہوں گی۔ ان ملاقاتوں میں تجارتی شراکت داری، توانائی کے شعبے میں تعاون، اور خطے میں امن و استحکام کے موضوعات پر تبادلہ خیال متوقع ہے۔
تجزیہ کاروں نے امریکی صدر کے دورے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے باہمی تعلقات کی مضبوطی کے لیے “مثبت اور امید افزا” قدم قرار دیا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ دورہ دوطرفہ اعتماد سازی، معاشی تعاون اور علاقائی امن کے فروغ کے لیے اہم سنگِ میل ثابت ہو سکتا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کے تعلقات میں بعض اوقات تناؤ رہا ہے، لیکن اس دورے سے تعلقات میں بہتری اور نئی راہیں کھلنے کی توقع ہے، خصوصاً ایسے وقت میں جب دنیا ایک نئے جغرافیائی و معاشی نظام کی طرف بڑھ رہی ہے۔ متوقع طور پر امریکی صدر کا یہ دورہ رواں سال ستمبر میں ہوگا، تاہم اس کی حتمی تاریخ اور تفصیلات آئندہ چند ہفتوں میں جاری کی جائیں گی۔