اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

امریکہ کی جانب سے کیوبا کے صدر پر ویزا پابندیاں

Miguel Diaz-Canel

امریکہ کی جانب سے کیوبا کے صدر پر ویزا پابندیاں

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکہ نے کیوبا کے صدر میگوئل ڈیاز کانیل پر ویزا پابندیاں عائد کر دی ہیں، جس کا الزام ہوانا حکومت پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر عائد کیا گیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق کیوبا کے وزیردفاع الوارو لوپیز میرا اور وزیرداخلہ لازارو البرتو الواریز کاساس کے نام بھی بلیک لسٹ میں شامل کیے گئے ہیں۔ ریپبلکن سینیٹر مارکو روبیو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ کیوبا کی حکومت بدعنوانی کی مرتکب ہوئی، خصوصاً 2021 میں حکومت مخالف مظاہروں کے دوران پرتشدد کارروائیوں کے حوالے سے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ ان تمام کیوبا کے اہلکاروں پر ویزا پابندیاں عائد کر رہا ہے جو مظاہرین کے خلاف ریاستی ظلم میں ملوث رہے۔

امریکی حکومت نے سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی اور ان کے حالاتِ زندگی سے متعلق معلومات فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ کیوبا کی حکومت کا موقف ہے کہ امریکہ نے 2021 کے مظاہروں کو اقتصادی مشکلات کا فائدہ اٹھا کر حکومت گرانے کی سازش کے طور پر استعمال کیا۔ یاد رہے کہ 2025 میں سرگرم کارکن لوئس روبلیس کی رہائی سے قبل امریکہ نے ان کے مقدمے میں ملوث تین ججوں اور ایک سرکاری وکیل پر بھی پابندیاں عائد کی تھیں۔

کیوبا 1960 کی دہائی سے امریکی تجارتی پابندیوں کی زد میں ہے۔ سابق صدر ٹرمپ نے اوباما دور میں کیوبا سے تعلقات میں نرمی کے اقدامات کو واپس لے لیا اور رواں سال کیوبا کو دوبارہ دہشت گردی کی معاون ریاستوں کی فہرست میں شامل کر دیا۔ کیوبا کے صدر میگوئل ڈیاز کانیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ امریکی “سامراجی اور مداخلت پسند” پالیسیوں کے خلاف مزاحمت جاری رکھیں گے۔ ان کا کہنا تھا: “ہم آزاد، خودمختار اور خوددار قوم ہیں، اور ہم اپنی انقلابی راہ پر گامزن رہیں گے، چاہے امریکہ کی پابندیاں مزید سخت ہی کیوں نہ ہو جائیں۔ روس اور چین نے بھی کیوبا پر امریکی پابندیوں کی مذمت کی ہے۔ مئی میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کیوبا کے سرکاری اخبار گرنما میں شائع اپنے مضمون میں کیوبا پر عائد اقتصادی پابندیوں کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے ان کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا تھا۔

Share it :