امریکی فوجی پر روس کو ٹینک کے خفیہ ڈیٹا دینے کی کوشش کا الزام
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکی محکمۂ انصاف نے ایک حاضر سروس فوجی کو گرفتار کر لیا ہے جس پر الزام ہے کہ اس نے ایم 1 اے 2 ایبرامز ٹینک کے خفیہ تکنیکی تفصیلات روس کو دینے کی کوشش کی، بدلے میں روسی شہریت حاصل کرنے کے لیے۔ محکمۂ انصاف کے مطابق 22 سالہ ٹیلر ایڈم لی، جو فورٹ بلس، ٹیکساس میں تعینات تھا، پر قومی دفاعی معلومات ایک “غیر ملکی حریف” کو پہنچانے کی کوشش اور بغیر لائسنس کنٹرول شدہ تکنیکی ڈیٹا برآمد کرنے کی کوشش کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ لی، جس کے پاس ٹاپ سیکرٹ سیکیورٹی کلیئرنس تھی، نے جون میں آن لائن روسی حکام کو ایم 1 اے 2 ایبرامز ٹینک کی کمزوریوں اور تکنیکی ڈیٹا سے متعلق معلومات بھیجیں اور ماسکو کی مدد کرنے کی پیشکش کی۔ استغاثہ کے مطابق جولائی میں وہ ایک ایسے شخص سے ملا جسے وہ روسی سرکاری نمائندہ سمجھ رہا تھا اور اسے ایک ایس ڈی کارڈ تھما دیا جس میں ایبرامز ٹینک، ایک اور بکتر بند جنگی گاڑی اور جنگی کارروائیوں سے متعلق ڈیٹا موجود تھا۔
الزام یہ بھی ہے کہ لی نے ٹینک کے اندر موجود ایک خاص پرزہ فراہم کرنے پر بات کی اور بعد میں اسے ال پاسو کے ایک اسٹوریج یونٹ میں پہنچا دیا، ساتھ ہی مبینہ روسی رابطے کو پیغام بھیجا: “مشن مکمل”۔ روس نے تاحال ان الزامات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ واضح رہے کہ امریکہ نے 2023 کے موسمِ خزاں میں یوکرین کو 31 ایم 1 اے 2 ایبرامز ٹینک فراہم کیے تھے، لیکن متعدد رپورٹس کے مطابق یہ ٹینک میدانِ جنگ کی زمینی صورتحال کے لیے موزوں نہیں نکلے اور ڈرون حملوں کا آسان ہدف بنے۔ مزید یہ کہ برآمدی ورژن میں جدید یورینیم آرمَر اور فائر کنٹرول سسٹمز شامل نہیں تھے۔