امریکہ نے B61-12 ایٹمی بم کا بغیر وار ہیڈ کامیاب تجربہ کیا، سینڈیا لیبارٹریز
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکی وزارتِ توانائی کے زیرِ انتظام سینڈیا نیشنل لیبارٹریز نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ نے اگست میں اپنا جدید B61-12 ٹیکٹیکل تھرمو نیوکلیئر بم بغیر وار ہیڈ کے کامیابی کے ساتھ ٹیسٹ کیا۔ یہ بم امریکی جوہری ہتھیاروں کے ذخیرے میں سب سے جدید اور قابلِ تبادلہ ایٹمی بم سمجھا جاتا ہے۔ بیان کے مطابق یہ تجربات 19 سے 21 اگست تک امریکی ریاست نیواڈا کے ٹیسٹ رینج میں کیے گئے، جہاں امریکی F-35 پانچویں نسل کے لڑاکا طیاروں نے بم کو لے جاکر ہدف پر گرانے کا عمل انجام دیا۔ بموں میں inert (غیر فعال) وار ہیڈ استعمال کیا گیا، جس کا مقصد صرف ہتھیار کے نظام، رہنمائی اور کارکردگی کی جانچ کرنا تھا۔ یہ تجربات امریکی نیشنل نیوکلیئر سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن (NNSA) کے تعاون سے انجام پائے، جو امریکی جوہری پروگرام کی تیاری، حفاظت اور جدیدیت کی نگرانی کرتا ہے۔
سینڈیا لیبارٹریز نے بیان میں یہ بھی بتایا کہ B61-12 بموں کی سروس لائف میں 20 سال کی توسیع کا پروگرام 2024 کے آخر میں مکمل کر لیا گیا۔ اس پروگرام کا مقصد امریکہ کے موجودہ ایٹمی ذخیرے کو جدید تقاضوں کے مطابق زیادہ مؤثر اور دیرپا بنانا ہے، تاکہ اسے آنے والے عشروں تک قابلِ استعمال رکھا جا سکے۔ B61-12 وہ بم ہے جو مستقبل میں پرانے B61 ماڈلز کی جگہ لے گا اور اسے امریکی اور NATO فضائی بیڑوں میں شامل متعدد لڑاکا طیاروں کے ساتھ یکساں طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ان نئے تجربات سے امریکہ کے ایٹمی اسلحے کے جدید پروگرام میں پیش رفت کی تصدیق ہوتی ہے۔