امریکی وزیرِ جنگ کی روس کو دھمکی

Pete Hegseth Pete Hegseth

امریکی وزیرِ جنگ کی روس کو دھمکی

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکی وزیرِ جنگ پیٹ ہیگستھ نے کہا ہے کہ اگر یوکرین جنگ جلد ختم نہ ہوئی تو امریکہ اور اس کے اتحادی روس پر “قیمت مسلط” کرنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے یہ بات بدھ کے روز برسلز میں ان ممالک کے اجلاس سے قبل کہی جو یوکرین کو فوجی امداد فراہم کرنے کی مہم میں شامل ہیں۔ ہیگستھ نے کہ اگر اس جنگ کا خاتمہ نہیں ہوتا اور امن کی کوئی فوری راہ نظر نہیں آتی، تو امریکہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر روس پر ضروری اقدامات کرے گا تاکہ اسے قیمت ادا کرنی پڑے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “اگر ہمیں یہ قدم اٹھانا پڑا، تو امریکی وزارتِ جنگ وہ کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے جو صرف امریکہ ہی ادا کر سکتا ہے۔ دوسری جانب، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو کہا تھا کہ اگر یوکرین تنازع “حل نہیں ہوتا”، تو وہ یوکرین کو امریکی ساختہ ٹام ہاک کروز میزائل فراہم کرنے پر غور کر سکتے ہیں، اگرچہ انہوں نے تسلیم کیا کہ یہ “جارحیت کا نیا مرحلہ” ہوگا۔ یہ میزائل 2,500 کلومیٹر تک کے فاصلے پر ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جو ممکنہ طور پر روسی دارالحکومت ماسکو سمیت کئی شہروں کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔

صدر ولادیمیر پوتن نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ اگر امریکہ یوکرین کو یہ میزائل فراہم کرتا ہے تو یہ “جنگ کے نئے مرحلے” کی علامت ہوگا، کیونکہ ان میزائلوں کے استعمال کے لیے امریکی اہلکاروں کی براہِ راست شمولیت لازمی ہوگی۔ روسی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی ان میزائلوں کو روس کے خلاف “نئے دہشتگرد حملوں” کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں تاکہ تنازع کو مزید بھڑکایا جا سکے۔ کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے پیر کو کہا کہ “روس امن تصفیے کے لیے تیار ہے” لیکن “دوسرے راستے کی عدم موجودگی” کے باعث فوجی آپریشن جاری ہے۔ انہوں نے صدر ٹرمپ کی امن کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ماسکو کو امید ہے کہ ٹرمپ “یوکرینی فریق کو امن عمل میں سنجیدگی اور لچک دکھانے” پر آمادہ کریں گے۔

Advertisement