اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

یوم فتح کا دن روس اور سابق سوویت ریاستوں کے لیے مقدس ہے، صدر پوتن

Putin

یوم فتح کا دن روس اور سابق سوویت ریاستوں کے لیے مقدس ہے، صدر پوتن

ماسکو (صداۓ روس)
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ فتح کا دن نہ صرف روس بلکہ دیگر سابق سوویت ریاستوں کے لیے بھی ایک مقدس اور عظیم تہوار کی حیثیت رکھتا ہے۔ وہ بین الاقوامی فورم عظیم ورثہ – مشترکہ مستقبل” سے خطاب کر رہے تھے۔ صدر پوتن نے کہا روس میں، اور سوویت یونین کی سابقہ جمہوریاؤں میں، فتح کا دن ایک مقدس دن ہے۔ جنگ عظیم دوم کے دوران ہمارے عوام نے مل کر سخت ترین آزمائشوں کا سامنا کیا، اپنی آزادی اور مستقبل کا دفاع کیا۔ نازیت کی شکست ہمارا مشترکہ ورثہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ روس کو امید ہے کہ دنیا کے متعدد ممالک کے رہنما ماسکو میں یومِ فتح کی تقریبات میں شرکت کریں گے۔ پوتن نے زور دیتے ہوئے کہا ہم اس بات کی قدر کرتے ہیں کہ کئی ممالک کی فوجی دستے روسی فوجیوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر ریڈ اسکوائر پر ہونے والی پریڈ میں شریک ہوں گے.

صدر پوتن نے ریڈ آرمی کی قربانیوں، اور سوویت عوام کی اتحاد اور مزاحمت کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ایسی قوت تھی جسے کوئی شکست نہیں دے سکا۔ انہوں نے کہا کہ فورم کی میزبانی بھی علامتی اہمیت رکھتی ہے کیونکہ یہ اس “ہیرو شہر” میں منعقد ہو رہا ہے جہاں دنیا کی تقدیر کا فیصلہ ہوا۔

انہوں نے مزید کہا وولگا کے کنارے ہماری افواج نے دشمن کو روکا اور تباہ کیا۔ یہاں نازی جنگی مشین کو فیصلہ کن شکست دی گئی، جو جنگ کا رخ موڑنے والا لمحہ تھا اور برلن کی جانب راستہ کھولنے والا مرحلہ – جس کا اختتام عظیم فتح پر ہوا، جس کی 80ویں سالگرہ ہم 9 مئی کو جوش و خروش سے منائیں گے۔ صدر پوتن نے اپنی حالیہ مامائیو کورگان یادگار کی زیارت کا بھی ذکر کیا، جہاں انہوں نے بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے ساتھ اسٹالن گراڈ کے مدافعین کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا، “یہ لوگ آخری دم تک ڈٹے رہے، جیسے کہ بریسٹ قلعہ، مینسک، لینن گراڈ، سیواستوپول اور دیگر شہروں اور سرحدوں کے محافظین۔ ہم نے اس بارے میں یہاں آتے ہوئے بھی بات کی۔”

انہوں نے فورم کے منتظمین کو سراہا جس میں تقریباً 20 ممالک کے پارلیمانی رہنما، ماہرین، اسکالرز اور عوامی شخصیات شریک ہوئیں، جن میں جنوب مشرقی ایشیا، یورپ اور لاطینی امریکہ کے ممالک شامل ہیں۔ صدر نے لوکاشینکو کی شرکت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا، “فورم کامیابی سے جاری ہے۔ اس میں تاریخی یادداشت کے تحفظ، مشترکہ اخلاقی و روحانی اقدار، اور نئی نسل کو حب الوطنی، ذمے داری اور وطن سے وفاداری کے جذبے میں تعلیم دینے جیسے اہم موضوعات زیرِ بحث آئے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ اصولی موقف نہ صرف روس اور بیلاروس بلکہ دیگر شریک ممالک میں بھی موجود ہے۔

Share it :