افغانستان کا پاکستان پر حملہ، سرحد پر شدید جھڑپیں

Artillery fire Artillery fire

افغانستان کا پاکستان پر حملہ، سرحد پر شدید جھڑپیں

اسلام آباد (صداۓ روس)
پاک۔افغان سرحد پر ہفتہ کی شب افغان طالبان فورسز کی جانب سے بلا اشتعال حملوں کے بعد شدید جھڑپیں پھوٹ پڑیں، جس پر پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے متعدد افغان چوکیوں کو نشانہ بنایا۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پاک فوج کی بروقت اور مؤثر کارروائی کو سراہتے ہوئے کہا کہ شہری آبادی پر افغان فورسز کی فائرنگ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ محسن نقوی نے ایک بیان میں کہا کہ “پاکستان کی بہادر افواج نے فوری اور سخت جواب دیا ہے، کسی بھی اشتعال انگیزی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ پاکستان کی عوام اپنی افواج کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہے۔ افغانستان کو بھی وہی جواب دیا جائے گا جو بھارت کو دیا گیا تھا۔” سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستانی فورسز نے بین الاقوامی سرحد پر تعینات افغان چوکیوں کو نشانہ بنایا، جس سے متعدد افغان چوکیوں اور عسکری ٹھکانوں کو شدید نقصان پہنچا۔ جوابی کارروائی میں توپخانے، ٹینکوں اور ہلکے و بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔ افغان فورسز نے انگوڑہ اڈہ، باجوڑ، کرم، دیر، چترال (خیبر پختونخوا) اور بارامچہ (بلوچستان) میں پاکستانی چوکیوں پر حملے کیے۔

طالبان حکام کے مطابق جھڑپوں کا آغاز اس وقت ہوا جب کابل نے الزام لگایا کہ پاکستان نے حالیہ دنوں افغان دارالحکومت پر فضائی حملے کیے۔ طالبان سرحدی فورسز نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے ان حملوں کے جواب میں متعدد سرحدی علاقوں میں پاکستانی چوکیوں کو نشانہ بنایا ہے۔ افغان وزارت دفاع نے بھی تصدیق کی کہ “پاکستانی سیکیورٹی فورسز کے خلاف جوابی کارروائیاں” کی گئیں جو رات گئے ختم ہوئیں۔ وزارت کے بیان کے مطابق اگر پاکستان نے دوبارہ افغانستان کی سرزمین کی خلاف ورزی کی تو افغان فورسز سخت جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔ دوسری جانب پاکستانی حکام نے فضائی حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی، تاہم کابل سے مطالبہ کیا کہ وہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو اپنی سرزمین سے پناہ دینے کا سلسلہ ختم کرے۔ سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ افغان فوجیوں کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا اور شدت پسندوں کو پسپا ہونا پڑا۔

Advertisement

پاکستانی فورسز کے مطابق داعش اور خوارج کے ٹھکانے، جو افغان عبوری حکومت کے زیرِ سایہ کام کر رہے ہیں، کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان آپریشنز میں آرٹلری، ٹینک، ڈرونز اور فضائی وسائل استعمال کیے جا رہے ہیں۔ چاغی کے علاقے بارامچہ میں افغان فورسز نے پاکستانی چوکیوں پر بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کی، تاہم جوابی کارروائی میں افغان پوسٹیں تباہ کر دی گئیں۔ ذرائع کے مطابق پشین اور ژوب کے اضلاع میں دراندازی کی کوششیں بھی ناکام بنا دی گئیں۔