چیف ایڈیٹرصدائے روس اشتیاق ہمدانی کے بڑے بھائی معروف کشمیری دانشور عاشق ہمدانی انتقال کرگئے
اسلام آباد (صداۓ روس)
انگریزی اور اردو صحافت کی ممتاز شخصیت کشمیری دانشور اور صدائے روس کے چیف ایڈیٹر اشتیاق ہمدانی کے بڑے بھائی، عاشق ہمدانی طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے۔ مرحوم نہ صرف ایک سنجیدہ اور باوقار صحافی اور دانشور تھے بلکہ کئی دہائیوں تک اردو اور انگریزی صحافت میں خدمات انجام دینے کے باعث ایک معتبر نام بھی تھے۔ مرحوم ایسوسی ایشن آف پاکستانی گریجویٹس رشیا اور سی آئی ایس تنظیم کے رکن بھی تھے اور متعدد ایونٹس میں پاک روس تعلقات کے فروغ کیلئے مثبت کردار ادا کرتے رہتے تھے.
خاندانی ذرائع کے مطابق عاشق ہمدانی کافی عرصے سے مختلف بیماریوں میں مبتلا تھے اور اسلام آباد کے پمز اسپتال میں زیرِعلاج تھے۔ ان کی نمازِ جنازہ ان کے آبائی علاقے میں ادا کی گئی جس میں اہلِ علاقہ، عزیز و اقارب، صحافی برادری اور ادبی حلقوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
واضح رہے عاشق ہمدانی نے مختلف علاقائی و قومی اخبارات سے وابستگی کے دوران اپنی تحریروں کے ذریعے عوامی مسائل کو اجاگر کیا۔ ان کی تحریر کا اسلوب سادہ، واضح اور اثر انگیز ہوتا تھا۔ ان کا اندازِ فکر غیر جانب دار اور اصول پسند صحافت کی بہترین مثال تھا۔ علمی و ادبی حلقوں، صحافی برادری، اور متعدد معروف شخصیات نے عاشق ہمدانی کی وفات پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور ان کی صحافتی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کیا ہے۔ مرحوم نے ذولفقار علی بھوٹو کی حمایت میں اس دور کے ظالم ڈکٹیٹر ضیاالحق کے خلاف تحروکوں اور مظاہروں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا حتکہ اسیری کاٹی، اور ثابت کیا کہ وہ ہمیشہ حق و سچ کے لئے ساتھ کھڑے ہیں. صحافتی حلقوں نے ان کی وفات پر گہرے رنج کا اظہار کیا اور کہا کہ اس نقصان کا ازالہ ممکن نہیں.
دوسری جانب عاشق ہمدانی کی وفات پر ماسکو میں پاکستانی کمیونٹی کے سرکردہ راہنماوں ڈاکٹر بابر اسلام ، ملک شہباز ، آصف ہاشمی ، خورشید رضوی ، مرتضی تقوی، محمد سکندر سیلمان رضوی, زاہد شاہ، شاہد رضوی، سمیت دنیا بھر سے بڑی تعداد نے اشتیاق ہمدانی کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتے ہوئی ان کے بڑے بھائی کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
اللہ تعالیٰ مرحوم کو اپنی جوارِ رحمت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبرِ جمیل دے۔ آمین۔