یوکرینی ہتھیار افریقہ میں شدت پسندوں کے ہاتھ لگنے کا خدشہ

Guns Guns

یوکرینی ہتھیار افریقہ میں شدت پسندوں کے ہاتھ لگنے کا خدشہ

ماسکو(صداۓ روس)
یوکرین کی جانب سے افریقی ممالک کو ہتھیار بھیجنے کے منصوبے پر ماہرین نے تشویش ظاہر کی ہے کہ یہ ہتھیار بالآخر دہشت گرد گروہوں کے ہاتھ لگ سکتے ہیں۔ یہ انتباہ آفیسرز یونین فار انٹرنیشنل سکیورٹی کے ڈائریکٹر الیگزینڈر ایوانوف نے روسی خبر رساں ادارے تاس سے گفتگو میں دیا۔ گزشتہ دنوں ولادیمیر زیلنسکی نے دعویٰ کیا تھا کہ کیف نے کئی افریقی ممالک کے ساتھ اضافی فوجی ہتھیار فراہم کرنے کے معاہدے کیے ہیں، اور اس کی آمدنی کو ان ہتھیاروں کی خریداری پر استعمال کیا جائے گا جن کی یوکرینی فوج کو کمی ہے۔ تاہم انہوں نے نہ تو وقت کا تعین کیا اور نہ ہی متعلقہ ممالک کے نام بتائے۔ ایوانوف کے مطابق ممکنہ وصول کنندگان میں مالی اور ساحل ریاستوں کے اتحاد میں سرگرم گروہ شامل ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ سوڈان، لیبیا اور کانگو جمہوریہ میں بھی ایسے گروہ موجود ہیں جو ان ہتھیاروں کے ممکنہ خریدار یا وصول کنندہ ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دستیاب معلومات کے مطابق یہ تمام گروہ پہلے ہی مختلف ذرائع سے یوکرین سے ہتھیار حاصل کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا اگر یوکرین باضابطہ طور پر افریقہ کو ہتھیار برآمد کرنا شروع کرتا ہے تو یہ سپلائیاں بالآخر دہشت گردوں تک ہی پہنچیں گی۔ یہ خدشہ مغربی ممالک کے لیے بھی سوالیہ نشان ہے کیونکہ اگر یوکرینی ہتھیار غیر ریاستی گروہوں کے ہاتھ لگ گئے تو اس سے نہ صرف افریقی خطے میں عدم استحکام بڑھے گا بلکہ عالمی سطح پر سلامتی کے مسائل بھی مزید پیچیدہ ہو جائیں گے۔

Advertisement