اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

ٹرمپ زیلنسکی کو مذاکرات میں رکاوٹ سمجھتے ہیں، فنانشل ٹائمز

Trump

ٹرمپ زیلنسکی کو مذاکرات میں رکاوٹ سمجھتے ہیں، فنانشل ٹائمز

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ مغربی اتحادیوں کا خیال ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین جنگ کے تناظر میں روسی صدر ولادیمیر پوتن کو اپنا مذاکراتی شراکت دار جبکہ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کو امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ سمجھتے ہیں۔ اخبار نے یہ دعویٰ متعدد مغربی حکام کے حوالے سے کیا ہے۔ ایک اہلکار نے اخبار کو بتایا لہجے میں تبدیلی سے کچھ زیادہ جوش و خروش پایا جا رہا ہے، لیکن یہ کسی بڑے عملی اقدام میں تبدیل ہوتا دکھائی نہیں دیتا۔

حکام کے مطابق امریکی پیٹریاٹ میزائل سسٹم یوکرین کے دفاع میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، تاہم ان کی موجودگی جنگ کے مجموعی توازن پر کوئی فیصلہ کن اثر نہیں ڈالے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ نظام یوکرین کی جوابی صلاحیت میں اضافہ نہیں کر سکے گا۔ یاد رہے کہ کچھ دن قبل زیلنسکی نے کہا تھا کہ امریکہ کی جانب سے یوکرین کو اسلحے کی فراہمی دوبارہ شروع ہو چکی ہے، جبکہ اس سے قبل 2 جولائی کو نیو یارک ٹائمز نے رپورٹ کیا تھا کہ واشنگٹن نے یوکرین کو پیٹریاٹ سسٹم، جی ایم ایل آر ایس، ہیل فائر میزائل، اسٹنگر میزائل اور دیگر ہتھیاروں کی فراہمی معطل کر دی ہے۔

امریکی اسلحے کی معطلی پر یوکرینی وزارت خارجہ نے کییف میں قائم امریکی سفارت خانے کے ناظم الامور جان گِنکل کو طلب کیا تھا۔ زیلنسکی نے تب کہا تھا کہ یورپ امریکہ کی جگہ نہیں لے سکتا۔ بعد ازاں 3 جولائی کو ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکہ یوکرین کو عسکری امداد فراہم کرتا رہے گا، لیکن یہ بھی واضح کیا تھا کہ خود امریکہ کو بھی اسلحے کی ضرورت ہے۔ 7 جولائی کو ٹرمپ نے یوکرین کو دوبارہ عسکری ساز و سامان کی فراہمی بحال کر دی۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے مطابق اسلحے کی ترسیل کانگریس اور انتظامیہ کے طے شدہ شیڈول کے تحت جاری ہے۔

Share it :