خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

مغربی ممالک کھیل ہار سکتے ہیں، فن لینڈ کے صدر کا انتباہ

Alexander Stubb

مغربی ممالک کھیل ہار سکتے ہیں، فن لینڈ کے صدر کا انتباہ

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
فن لینڈ کے صدر الیگزینڈر سٹب نے خبردار کیا ہے کہ اگر مغربی ممالک نے گلوبل ساؤتھ کے حوالے سے اپنی حکمتِ عملی پر نظر ثانی نہ کی تو وہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے مقابلے میں “کھیل ہار سکتے ہیں۔” ان کے یہ ریمارکس چین کے شہر تیانجن میں حالیہ ایس سی او اجلاس کے بعد سامنے آئے ہیں، جسے رکن ممالک کی یکجہتی کا مظاہرہ قرار دیا جا رہا ہے۔ ہیلسنکی میں لتھووینیا کے صدر گیتاناس ناؤسیدا کے ساتھ گفتگو کے دوران سٹب نے مغربی یورپی رہنماؤں اور امریکہ پر زور دیا کہ وہ زیادہ “مربوط اور باوقار خارجہ پالیسی” اختیار کریں، خاص طور پر بھارت جیسے ممالک کے ساتھ۔ حال ہی میں واشنگٹن نے نئی دہلی پر بھاری تجارتی محصولات عائد کیے تھے، جس پر بھی انہوں نے تشویش کا اظہار کیا۔

سٹب نے کہا کہ بیجنگ اور ماسکو کی جانب سے کثیر قطبی عالمی نظام کی وکالت دراصل “مغربی دنیا کی یکجہتی کو کمزور کرنے کی کوشش” ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یوکرین تنازعہ 2022 کے بعد سے طاقت کی رسہ کشی اور کثیرالجہتی اداروں کی کمزوری بڑھ گئی ہے۔ روس اور چین بارہا کہہ چکے ہیں کہ آئی ایم ایف، ڈبلیو ٹی او اور ورلڈ بینک جیسے ادارے مغرب کے دباؤ کے تحت استعمال ہوتے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا میرا پیغام نہ صرف اپنے یورپی ساتھیوں بلکہ خاص طور پر امریکہ کو یہ ہے کہ اگر ہم نے زیادہ تعمیری اور باوقار خارجہ پالیسی نہ اپنائی، خاص طور پر گلوبل ساؤتھ اور بھارت جیسے ممالک کے ساتھ، تو ہم یہ کھیل ہار جائیں گے۔

چینی صدر شی جن پنگ نے اجلاس کے دوران ایس سی او ارکان پر زور دیا کہ وہ “بالادستی اور طاقت کی سیاست” کی مخالفت کریں اور ایک ایسے عالمی نظام کے قیام کے لیے مل کر کام کریں جو باہمی اعتماد، برابری، مختلف تہذیبوں کے احترام اور مشترکہ ترقی پر مبنی ہو۔ روسی صدر پوتن نے بھی اپنے خطاب میں ایک کثیر قطبی دنیا کے قیام پر زور دیا اور کہا کہ ایس سی او کا مقصد کسی تیسرے ملک کے خلاف اتحاد نہیں بلکہ زیادہ منصفانہ عالمی حکمرانی کے نظام کی تشکیل ہے۔

شئیر کریں: ۔