مغربی طاقتیں سابق سوویت ریاستوں کے اتحاد کو کمزور کرنا چاہتی ہیں، روس

Russian Foreign Intelligence Service Director Sergey Naryshkin Russian Foreign Intelligence Service Director Sergey Naryshkin

مغربی طاقتیں سابق سوویت ریاستوں کے اتحاد کو کمزور کرنا چاہتی ہیں، روس

ماسکو (صداۓ روس)
روسی انٹیلی جنس سروس (ایس وی آر) کے سربراہ سرگئی نریشکن نے الزام عائد کیا ہے کہ مغربی ممالک دولتِ مشترکہِ آزاد ریاستوں (سی آئی ایس) کو توڑنے اور کمزور کرنے کی منظم کوششوں میں مصروف ہیں۔ جمعے کے روز ازبکستان کے شہر سمرقند میں سکیورٹی اور انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان کے اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے نریشکن نے کہا کہ یورپ میں ایک ’’عالمی جنگی گروہ‘‘ سرگرم ہے جو براعظم یورپ پر دیرپا اور منصفانہ امن کے قیام کو روکنا چاہتا ہے۔ ان کے بقول روس اس کے برعکس مساوی اور ناقابل تقسیم سکیورٹی کے اصول پر زور دیتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مغربی طاقتیں سی آئی ایس کی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے اور اسے ایک آزاد اور خودمختار طاقت کے مرکز کے طور پر ابھرنے سے روکنے کے لیے مختلف حربے استعمال کر رہی ہیں۔ نریشکن کے مطابق مغربی خفیہ ایجنسیاں معاشی جارحیت، غلط معلومات پھیلانے اور سائبر اسپیس کے تباہ کن استعمال جیسے طریقوں کے ذریعے رکن ممالک کے درمیان بداعتمادی پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ سی آئی ایس میں اس وقت نو رکن ممالک شامل ہیں: آرمینیا، آذربائیجان، بیلاروس، قزاقستان، کرغیزستان، روس، تاجکستان، مالدووا اور ازبکستان۔ یوکرین اور ترکمانستان شرکاء کی حیثیت رکھتے ہیں، تاہم یوکرین نے تنظیم سے علیحدگی کی راہ اختیار کر لی ہے۔ یہ تنظیم 1991 میں سوویت یونین کے انہدام کے بعد قائم کی گئی تھی تاکہ رکن ممالک کے درمیان اقتصادی، سیاسی اور سلامتی کے شعبوں میں تعاون فروغ پائے۔

اس اجلاس سے ایک روز قبل روسی فیڈرل سکیورٹی سروس (ایف ایس بی) کے سربراہ الیگزاندر بورتنیکوف نے بھی مغربی اتحادیوں پر الزام لگایا کہ نیٹو ممالک یورپ کے فضائی حدود میں مبینہ ’’روسی ڈرونز‘‘ کے واقعات کے پیچھے ہیں۔ ان کے بقول یہ اقدامات “مشرقی خطرے” کے بیانیے کو ہوا دینے اور یورپی اتحاد کو یوکرین میں فوج بھیجنے کے لیے تیار کرنے کا حصہ ہیں۔ گزشتہ ہفتے دوشنبے میں ہونے والے سربراہی اجلاس کے دوران روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا تھا کہ دولتِ مشترکہ کی اہمیت آج بھی برقرار ہے، اور رکن ممالک کو اپنی باہمی تعاون، یکساں ثقافتی بنیادوں اور مشترکہ لاجسٹک نیٹ ورک کے ذریعے مسابقتی برتری برقرار رکھنی چاہیے۔ اسی اجلاس میں سی آئی ایس رہنماؤں نے ’’سی آئی ایس پلس‘‘ فارمیٹ کے قیام کا اعلان کیا، تاکہ غیر رکن ممالک کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کو سی آئی ایس میں مبصر کا درجہ بھی دیا گیا ہے۔

Advertisement