اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

یورپی رہنما براعظم کو روس سے جنگ کی طرف لے جا رہے ہیں، لاوروف کا انتباہ

Russian Military

یورپی رہنما براعظم کو روس سے جنگ کی طرف لے جا رہے ہیں، لاوروف کا انتباہ

ماسکو (صداۓ روس)
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے خبردار کیا ہے کہ مغربی یورپ کے رہنما تاریخ کے اسباق کو بھلا بیٹھے ہیں اور براعظم کو ایک مرتبہ پھر روس کے ساتھ براہ راست جنگ کی جانب دھکیل رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بیان آسیان اجلاسوں کے بعد ایک پریس کانفرنس کے دوران دیا، جس میں جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے اقدامات اور بیانات کو ماسکو کے خلاف جارحانہ رویے کی مثال کے طور پر پیش کیا۔ لاوروف نے فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل بارو کے اُس ردِعمل کا حوالہ دیا جو ایک سوال کے جواب میں دیا گیا تھا کہ پیرس یوکرین میں نازی نظریات کی حامل حکومت کی حمایت کیوں کر رہا ہے۔ لاوروف کے مطابق بارو کا “ہسٹریائی انداز” یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ یوکرین کی علاقائی سالمیت کے دفاع کے دعوے کو سنجیدگی سے پیش نہیں کر رہے۔

روسی وزیر خارجہ نے الزام عائد کیا کہ یوکرین کی حکومت روسی اور روسی نژاد آبادی کے حقوق کو دبانے اور اپنے مخالفین کو جسمانی طور پر ختم کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کر رہی ہے، اور اس کے لیے “علاقائی سالمیت” کا بہانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے جرمن چانسلر فریڈرش مرز کے حالیہ بیان پر بھی شدید تنقید کی، جس میں مرز نے کہا تھا کہ جرمنی کو یورپ کی عسکری قیادت دوبارہ سنبھالنی چاہیے۔ لاوروف نے کہا کہ اگر مرز سمجھتے ہیں کہ پرامن حل کے تمام راستے بند ہو چکے ہیں تو دراصل وہ جرمنی کی مکمل عسکریت پسندی کے حامی بن چکے ہیں، جو ان کے بقول “قطعی احمقانہ موقف” ہے۔

ماسکو نے خبردار کیا ہے کہ برلن کا یہ رویہ دوسری جنگ عظیم کے کئی دہائیوں بعد ایک نئی مسلح جھڑپ کا پیش خیمہ بن سکتا ہے۔ روس کا مؤقف ہے کہ وہ یوکرین تنازع کا سیاسی حل چاہتا ہے، لیکن کیف کی جانب سے براہ راست مذاکرات سے گریز اور مغربی ممالک کی جانب سے اسلحے کی مسلسل فراہمی صورت حال کو مزید پیچیدہ بنا رہی ہے۔ لاوروف نے کہا کہ یورپ کی عسکریتی پالیسی کو روس اپنی اسٹریٹیجک منصوبہ بندی میں مدنظر رکھے گا، جبکہ کریملن نیٹو کی سربراہی میں جاری اسلحہ جاتی جنگ کو یورپ کے امن کے لیے خطرہ قرار دے رہا ہے۔

Share it :