جنگل میں اگر اچانک ٹائیگر سے آمنا سامنا ہوجائے تو کیا کرنا چاہئے؟
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
جنگلات یا پہاڑی علاقوں میں سیر کے دوران اگر اچانک ٹائیگر سے آمنا سامنا ہو جائے تو یہ لمحہ نہایت سنجیدگی اور ہوش مندی کا متقاضی ہوتا ہے۔ ماہرین جنگلی حیات کا کہنا ہے کہ ایسی صورتحال میں سب سے پہلا اور اہم قدم یہ ہے کہ انسان خود پر قابو رکھے اور گھبراہٹ کا شکار نہ ہو۔ چیخنے، دوڑنے یا پیٹھ پھیرنے کی صورت میں شیر کے اندر شکار کی جبلّت بیدار ہو سکتی ہے، جو فوری حملے کا سبب بن سکتی ہے۔ بہتر طریقہ یہ ہے کہ آہستگی سے پیچھے ہٹا جائے، شیر کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھا جائے تاکہ وہ یہ سمجھے کہ سامنے والا کمزور نہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ زمین پر قدم جمائے رکھنا بھی ضروری ہے تاکہ خوف ظاہر نہ ہو۔
ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایسی صورت میں خود کو بڑا اور بااعتماد ظاہر کرنا مفید ہو سکتا ہے۔ اس مقصد کے لیے بازو پھیلانا، کپڑا یا چادر بلند کر کے اپنے وجود کو بڑا دکھانا مفید حکمت عملی سمجھی جاتی ہے۔ اگر شیر قریب آ جائے لیکن حملہ نہ کرے تو خاموشی سے اور بغور اس کی حرکات پر نظر رکھتے ہوئے پیچھے ہٹنے کی کوشش کی جائے۔ تاہم اگر شیر حملہ کر دے تو بچاؤ کے لیے سخت مزاحمت ضروری ہو سکتی ہے، کیونکہ ایسی حالت میں شیر سے بھاگ کر بچنا ممکن نہیں ہوتا۔ بہتر یہی ہے کہ ایسے علاقوں میں جانے سے پہلے مکمل تیاری کی جائے، مقامی افراد یا رہنماؤں کی مدد لی جائے اور ایسی جگہوں سے گریز کیا جائے جہاں درندوں کی موجودگی کا خدشہ ہو۔ حفاظت کے لیے گروپ کی صورت میں سفر کرنا اور شور پیدا کرنے والے آلات ساتھ رکھنا بھی دانشمندی ہے تاکہ کسی بھی ناگہانی صورتحال سے بروقت نمٹا جا سکے۔