تھائی لینڈ میں جنگلی ہاتھی گروسری اسٹور میں گھس گیا
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
تھائی لینڈ کے شمال مشرقی علاقے میں واقع ایک گروسری اسٹور کو اُس وقت حیران کن صورتِ حال کا سامنا کرنا پڑا جب ایک دیوہیکل جنگلی ہاتھی، جو قریبی قومی پارک سے نکلا تھا، دندناتا ہوا دکان میں گھس آیا اور شیلفوں کو گرا کر چاول کے بسکٹس سونگھنے لگا۔ مقامی طور پر ’’پلائی بیانگ لیک‘ کے نام سے معروف اس 23 سالہ نر ہاتھی کا یہ “چھاپہ” سوشل میڈیا پر اُس وقت وائرل ہوا جب تھائی رتھ آن لائن نامی فیس بک پیج نے پیر کی دوپہر اس کی ویڈیو پوسٹ کی۔ یہ واقعہ پاک چونگ ضلع میں پیش آیا، جو کہ بنکاک سے تقریباً تین گھنٹے شمال مشرق کی جانب واقع ہے۔ یہ علاقہ کاؤ یائی نیشنل پارک کے قریب ہے، جہاں سے اکثر جنگلی ہاتھی خوراک کی تلاش میں آبادی کی طرف نکل آتے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق، یہ ہاتھی ماضی میں بھی ایسی حرکتیں کر چکا ہے۔ دو سال قبل یہی ہاتھی ایک گھر سے چاول کی کھچڑی کا برتن لے اُڑا تھا۔ بینکاک پوسٹ کے مطابق، واقعے کے وقت دکان کا مالک ایک گاہک کو سامان دے رہا تھا جب ہاتھی دکان میں داخل ہوا، جس سے خوف و ہراس پھیل گیا اور دونوں افراد دکان سے باہر بھاگ گئے۔ بعدازاں انہوں نے فوری طور پر نیشنل پارک کے حکام کو اطلاع دی۔
پارک رینجرز اور دکان کے مالک نے ہاتھی کو واپس بھیجنے کے لیے چیخ و پکار کی اور ہاتھ جوڑے، مگر ہاتھی پوری بے نیازی سے اپنی سونڈ سے شیلفوں کو ٹٹول کر بسکٹس اور دیگر اشیاء تلاش کرتا رہا۔ تقریباً 10 منٹ بعد وہ دکان سے نکلا اور بغیر کسی کو نقصان پہنچائے واپس جنگل کی طرف چلا گیا۔ دکان کے مالک کے مطابق، ٹوٹی ہوئی شیلفیں مرمت کرنے اور ضائع شدہ سامان کا ازالہ کرنے پر کم از کم 1,000 باتھ (تقریباً 30 امریکی ڈالر) کا خرچ آئے گا۔ یہ دلچسپ واقعہ سوشل میڈیا پر صارفین کے لیے تفریح کا باعث بنا، مگر ساتھ ہی جنگلی جانوروں کے انسانی آبادی میں داخل ہونے کے بڑھتے واقعات پر بھی توجہ دلانے کا ذریعہ بن گیا ہے۔