خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

روسی خلائی اسٹیشن کی تیاری باوجود امریکہ کے ساتھ تعاون جاری ہے، مانتوروف

Denis Manturov

روسی خلائی اسٹیشن کی تیاری باوجود امریکہ کے ساتھ تعاون جاری ہے، مانتوروف

ماسکو (صداۓ روس)
روس کے نائب وزیراعظم ڈینس مانتوروف نے کہا ہے کہ روسی اوربٹل اسٹیشن کے منصوبے پر جاری کام امریکہ کے ساتھ خلائی تعاون کو ختم نہیں کرتا، بلکہ اس میدان میں اشتراک عمل اب بھی ایجنڈے کا حصہ ہے۔ روس کی خبر رساں ایجنسی تاس کو دیے گئے انٹرویو میں مانتوروف نے کہا کہ موجودہ حالات اور پابندیوں کے باوجود خلائی تعاون پہلے کی طرز پر جاری ہے۔ انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کم از کم 2028 تک فعال رہے گا۔ مانتوروف کا کہنا تھا جی ہاں، ہم اپنے روسی اوربٹل اسٹیشن منصوبے پر کام کر رہے ہیں، لیکن اس کے باوجود امریکی شراکت داروں کے ساتھ خلائی تعاون کا سلسلہ جاری رہے گا۔ اسی لیے خلائی تحقیق سے جڑے تمام پہلو اب بھی ہمارے ایجنڈے میں شامل ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ حالیہ مذاکرات، جو روسکوسموس کے ڈائریکٹر دیمتری بکانوف اور امریکی قائم مقام ناسا ایڈمنسٹریٹر شان ڈفی کے درمیان ہوئے، “بہت ہی مثبت اور نتیجہ خیز” ثابت ہوئے۔ یاد رہے کہ الاسکا میں روسی صدر ولادیمیر پوتن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مشترکہ پریس کانفرنس میں بھی دونوں رہنماؤں نے کہا تھا کہ ماسکو اور واشنگٹن کے پاس تعاون کے لیے بے شمار شعبے موجود ہیں، جن میں تجارت، توانائی، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، ہائی ٹیکنالوجی اور خلائی تحقیق شامل ہیں۔

شئیر کریں: ۔