سال 2050 تک کینسر سے سالانہ اموات میں 75 فیصد اضافہ متوقع — تحقیق

Hospital Hospital

سال 2050 تک کینسر سے سالانہ اموات میں 75 فیصد اضافہ متوقع — تحقیق

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
بین الاقوامی جریدے دی لینسٹ میں شائع ہونے والی ایک تازہ تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں کینسر سے اموات کی سالانہ شرح 2050 تک تقریباً 75 فیصد بڑھنے کا امکان ہے، اور یہ تعداد 18.6 ملین (ایک کروڑ 86 لاکھ) تک جا پہنچے گی۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ نئی کینسر کی نصف سے زیادہ کیسز اور کینسر سے ہونے والی دو تہائی اموات کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں ریکارڈ ہوں گی۔ یہ رپورٹ “گلوبل برڈن آف ڈیزیز اسٹڈی کینسر کولیبارٹرز” کی تازہ اپ ڈیٹ ہے، جو کئی دہائیوں سے اس بیماری کے رجحانات کا مطالعہ کر رہی ہے۔ انسٹیٹیوٹ فار ہیلتھ میٹرکس اینڈ ایویلیوایشن کی ماہر ڈاکٹر لیزا فورس کا کہنا ہے کینسر اب بھی دنیا بھر میں بیماریوں کے بوجھ کا ایک اہم سبب ہے اور ہماری تحقیق ظاہر کرتی ہے کہ آنے والے عشروں میں یہ شرح نمایاں طور پر بڑھے گی، خصوصاً ان ممالک میں جہاں وسائل محدود ہیں۔

تحقیق میں 1990 سے 2023 تک کے اعداد و شمار شامل کیے گئے ہیں، جن کے مطابق اس عرصے میں سالانہ نئے کینسر کیسز دوگنے ہو کر 18.5 ملین تک پہنچ گئے۔ اس رجحان کے جاری رہنے کا امکان ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق 2023 میں کینسر سے ہونے والی اموات میں سب سے بڑا کردار تمباکو نوشی کا رہا، جو مجموعی طور پر 21 فیصد اموات کا سبب بنی۔ زیادہ تر ممالک میں یہ سب سے بڑا خطرہ تھا، تاہم کم آمدنی والے ممالک میں غیر محفوظ جنسی تعلقات اور ہیومن پیپیلوما وائرس کی انفیکشن بنیادی وجہ قرار پائی۔ مردوں میں دیگر نمایاں خطرات میں الکحل نوشی، غیر متوازن خوراک، ملازمت کے دوران مضر کیمیکلز سے سامنا اور فضائی آلودگی شامل ہیں۔ خواتین میں موٹاپا اور بلند شوگر لیول بڑے خطرے کے طور پر سامنے آئے۔ تحقیق کے شریک مصنف ڈاکٹر تھیو ووس کے مطابق چونکہ کینسر سے ہونے والی اتنی بڑی تعداد میں اموات قابلِ پرہیز عوامل سے جڑی ہیں، اس لیے یہ بیماری روکنے کے وسیع مواقع فراہم کرتی ہے۔ تمباکو نوشی ترک کرنا، صحت مند غذا اپنانا اور محفوظ جنسی عادات اختیار کرنا کینسر سے اموات میں نمایاں کمی لا سکتے ہیں۔”

Advertisement