دوسری جنگ عظیم: سوویت فوج نے پولینڈ کو آزاد کروایا
اشتیاق ہمدانی
دوسری جنگ عظیم کے دوران پولینڈ پر نازی جرمنی کا قبضہ سنہ 1939 سے جاری تھا، جو ظلم و ستم، قتلِ عام اور تباہی کا ایک تاریک باب تھا۔ مگر 1944-45 میں حالات نے رخ بدلا جب سوویت یونین کی سرخ فوج نے مشرقی محاذ پر بھرپور پیش قدمی شروع کی اور نازی جرمنی کے زیرِ قبضہ علاقوں کو آزاد کروانا شروع کیا۔
سنہ جنوری 1945 میں سوویت فوج نے “آپریشن وِسلا-اوڈر” کے تحت ایک زبردست حملہ کیا۔ اس کارروائی میں مارشل ژوکوف اور مارشل کونِیف کی قیادت میں لاکھوں سوویت فوجیوں نے جرمن دفاعی لائنز کو توڑ کر پولینڈ میں داخلہ حاصل کیا۔ اس کے نتیجے میں: وارسا (پولینڈ کا دارالحکومت) کو 17 جنوری 1945 کو آزاد کروایا گیا۔ سوویت فوج نے تیزی سے پیش قدمی کرتے ہوئے مغربی پولینڈ کے کئی اہم شہروں کو نازیوں سے چھین لیا۔ اس دوران پولش کمیونسٹ مزاحمتی گروہ، جیسے آرمی لوڈووا، بھی سوویت فوج کے ساتھ تعاون کر رہے تھے۔
سوویت فوج کی پیش قدمی نے نہ صرف پولینڈ کو نازیوں کے تسلط سے نکالا، بلکہ آشوٹز جیسے بدنام زمانہ حراستی کیمپوں کو بھی آزاد کروایا، جہاں لاکھوں یہودی اور دیگر اقلیتیں نازی ظلم کا نشانہ بنی تھیں۔ اگرچہ سوویت یونین نے پولینڈ کو نازی قبضے سے آزاد کروایا، مگر جنگ کے بعد پولینڈ میں سوویت اثر و رسوخ پر مبنی کمیونسٹ حکومت قائم ہوئی، جسے مغربی دنیا نے “آزادی کے بدلے ایک نئی قسم کا تسلط” قرار دیا۔
سوویت فوج کی پیش قدمی نے نازی جرمنی کی شکست میں اہم کردار ادا کیا اور پولینڈ کی آزادی ممکن بنائی.