خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

نزنی نوگوروڈ میں ورلڈ یوتھ فیسٹیول اختتام پذیر

نزنی نوگوروڈ میں ورلڈ یوتھ فیسٹیول اختتام پذیر

نزنی نوگوروڈ (اشتیاق ہمدانی)
روس کے شہر نزنی نوگوروڈ میں ورلڈ یوتھ فیسٹیول اسمبلی 2025 اختتام پذیر ہو گیا۔ یہ پروگرام 17 سے 21 ستمبر تک جاری رہا جس میں دنیا کے 120 سے زائد ممالک کے دو ہزار سے زیادہ نوجوان لیڈروں اور اختراع کاروں نے شرکت کی۔ فیسٹیول میں مکالمہ، ثقافتی تبادلوں اور پروجیکٹ پریزنٹیشنز کے ذریعے عالمی نوجوانوں کو ایک پلیٹ فارم فراہم کیا گیا۔ اسے روس میں نوجوانوں کا سب سے بڑا عالمی اجتماع قرار دیا گیا۔

پاکستان سے تعلق رکھنے والے نمائندوں نے بھی بھرپور شرکت کی اور اپنے خیالات و تاثرات کا اظہار کیا۔

ارسلان اقبال نے ’’صدائے روس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کا روس کا پہلا دورہ ہے اور انہیں یہاں آ کر بے حد خوشی ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ روسی لوگ نہایت مہمان نواز ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے فیسٹیول میں ریپ میوزک کی پرفارمنس دی جسے شاندار پذیرائی ملی، اور اس سے اندازہ ہوا کہ پاکستان میں ریپ میوزک تیزی سے مقبول ہو رہا ہے۔

عبدالله توقیر نے کہا کہ فیسٹیول کا اختتامی مرحلہ دیکھ کر بے حد خوشی ہوئی۔ ان کے مطابق روسی نوجوان شائستہ مزاج اور دوسروں کی مدد کے جذبے سے سرشار ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ روسی لوگ پاکستان کے کھانوں کے بارے میں جاننے میں خاص دلچسپی لیتے ہیں۔

عروج ابرار نے کہا کہ انہیں مختلف ممالک کے نوجوانوں سے ملنے اور پاکستانی ثقافت متعارف کرانے کا موقع ملا۔ ان کے مطابق روسی عوام نہایت خوش اخلاق ہیں اور خاص طور پر پاکستانی بریانی کے بارے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

لاہور سے تعلق رکھنے والے سیف الله بٹ نے کہا کہ یہ فیسٹیول نوجوانوں کو سیکھنے اور نئے مواقع فراہم کرنے کے لیے بہترین پلیٹ فارم ہے۔ ان کے مطابق روسی حکومت کی جانب سے اس طرح کا انعقاد قابل تحسین ہے اور پاکستانیوں کو تعلیم، سیاحت اور کاروبار کے لیے روس کا رخ ضرور کرنا چاہئے۔

کراچی کی مایا زیدی، جو کراسنویارسک میں زیر تعلیم ہیں، نے بتایا کہ وہ پہلی بار فیسٹیول میں شریک ہوئی ہیں اور اسے شاندار تجربہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے پروگرام سیکھنے اور آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔

فرحان کلجی نے کہا کہ انہیں مختلف ممالک کے نمائندوں سے ملنے کا موقع ملا اور انہوں نے نیا تجربہ حاصل کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ یہاں سے سیکھی گئی چیزوں کو وطن واپس جا کر دوسروں تک پہنچائیں گے اور آئندہ وہ بلوچستان کے نمائندوں کو بھی ساتھ لانے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سعودی نوجوانوں سے ان کی گفتگو بھی مثبت اور تعمیری رہی۔

پاکستانی وفد کی ایک اور رکن نے کہا کہ روس آنے سے پہلے ان کے ذہن میں روس کے بارے کچھ منفی تاثر تھے، لیکن یہاں آ کر وہ سب غلط ثابت ہوے۔ ان کے مطابق روسی عوام بے حد مہمان نواز ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستانی میڈیا روسی اور پاکستانی نوجوانوں کے درمیان روابط کے مسائل اجاگر کرے تاکہ ان کا فوری حل نکالا جا سکے۔

یوں نزنی نوگوروڈ کا ورلڈ یوتھ فیسٹیول پاکستانی نوجوانوں کے لیے ایک یادگار تجربہ ثابت ہوا جس نے نہ صرف عالمی سطح پر پاکستان کا مثبت امیج اجاگر کیا بلکہ روس اور پاکستان کے درمیان نوجوانوں کی سطح پر تعلقات کو بھی نئی جہت دی۔

شئیر کریں: ۔