ایران کے ظلم پر دنیا کی خاموشی سوالیہ نشان ہے، اسرائیل
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
اسرائیلی حکومت نے بین الاقوامی برادری کی خاموشی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے ہاتھوں معصوم اسرائیلی شہریوں کی ہلاکت پر عالمی برادری کا غیر جانبدار رویہ قابل افسوس اور باعث حیرت ہے۔ اسرائیلی وزیر خارجہ نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “جب اسرائیل پر میزائلوں کی بارش ہوتی ہے، ہمارے شہری مارے جاتے ہیں، ہمارے اسپتال اور اسکول تباہ ہوتے ہیں، تو دنیا خاموش کیوں رہتی ہے؟ کیا اسرائیلی جانوں کی کوئی قیمت نہیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ ایران نے حالیہ حملوں میں کھلے عام بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے، مگر عالمی ادارے اور بڑی طاقتیں محض بیانات تک محدود ہیں۔ “ہمیں نہ صرف ایران کے حملوں کا سامنا ہے بلکہ دنیا کی سرد مہری اور بے حسی کا بھی۔ اسرائیلی میڈیا اور حکام کا کہنا ہے کہ ایرانی میزائل حملوں میں اب تک آٹھ سے زائد افراد ہلاک اور دو سو سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں. ادھر ایران کا مؤقف ہے کہ اس نے اسرائیل کے فوجی اور حساس تنصیبات کو نشانہ بنایا، اور یہ حملے اسرائیلی جارحیت کے ردعمل میں کیے گئے۔ ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے حملے دفاعی نوعیت کے تھے۔ صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر عالمی سفارتی حلقے ایک بار پھر مشرقِ وسطیٰ میں امن کی بحالی کے لیے متحرک ہو گئے ہیں، مگر اسرائیل کا کہنا ہے کہ جب تک ایران کو سخت جواب نہ دیا جائے، خطے میں امن کا قیام ممکن نہیں۔